Reuters کورونا وائرس کے علاج کے لیے امریکہ کی فوڈ اور ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) نے ہنگامی بنیادوں پر ایبولا وائرس کے علاج کے لیے استعمال ہونے والی دوا ’ریمڈیسیور‘ کے استعمال کی منظوری دے دی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ اب امریکہ کے ہسپتالوں میں داخل کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کے علاج کے لیے یہ دوا استعمال کی جا سکے گی۔ حالیہ تجربات سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ اس دوا کے استعمال سے شدید متاثرہ مریضوں کی حالت میں بہتری دیکھنے میں آئی ہے۔ تاہم اس کے استعمال سے بڑے پیمانے پر اموات کو کم نہیں کیا جا سکا ہے۔ کورونا وائرس کا علاج: کون سی دوا …
ایسا لگتا ہے کہ کورونا وائرس کی عالمی وبا پر قابو پانے اور اس سے ہونے والی اموات کے سلسلے کو روکنے کے لیے کسی مافوق الفطرت مدد کی ضرورت ہے۔ شاید آرٹیفیشل انٹیلیجنس (مصنوعی ذہانت) کو کچھ زیادہ ہی بڑھا چڑھا کر بیان جاتا ہے۔ لیکن جب بات طب کی آتی ہے تو اس شعبے میں مصنوعی ذہانت کتنی کارآمد ثابت ہوئی ہے، اس کا مصدقہ ریکارڈ موجود ہے۔ تو کیا مصنوعی ذہانت اس خطرناک بیماری کا علاج دریافت کرنے کے چیلینج میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے؟ بہت سی کمپنیاں یہ عقدہ حل کرنے کی دوڑ میں لگی ہیں۔ آکسفورڈ میں واقع کمپنی ’ایکسینٹیہ‘، جس نے پہلی مرتبہ مصنوعی ذ…
کیسا لگے اگر کوئی ماہرِ لسانیات کسی آٹو مستری سے کہے کہ تم جس طرح انجن کھول رہے ہو یہ نرا اناڑی پن ہے میں تمھیں انجن کھول کے دکھاتا ہوں ذرا دھیان سے دیکھنا۔ اور اس ماہرِ لسانیات پر کیا گزرے گی جسے کوئی آٹو مستری یہ کہے کہ گرائمر کے بنیادی اجزا کیا ہوتے ہیں؟ میں تمھیں ان کی مشق کرواتا ہوں۔ اس پنواڑی کو آپ کیا کہیں گے جو کسی پولیس والے کو بتائے کہ بندوق کیسے صاف کی جاتی ہے اور کھول کر جوڑی کیسے جاتی ہے اور اس پولیس والے کو کیا کہیں گے جو کسی پنواڑی کو بتائے کہ میاں تمھیں تو پان لگانے کا بھی سلیقہ نہیں۔ ذرا پرے ہونا میں لگا کر بتاتا ہوں۔ …
اگر آپ نے موت کو گلے لگاتے کسی شخص کو کبھی دیکھا ہو تو آپ نے بھی غور کیا ہوگا کہ ایسا لگتا ہے جیسے اچانک اس کے چہرے پر سکون آ گیا ہو لیکن اس دوران آخر اس کے دماغ میں کیا کچھ چل رہا ہوتا ہے؟ انتقال کرنے والے شخص کا چہرہ دیکھ کر یوں لگتا ہے جیسے وہ سو رہا ہو۔ چہرے پر بہت عام تاثرات ہوتے ہیں۔ میرے ایک رشتہ دار انتقال کے قریب بہت تکلیف میں تھے۔ لیکن مرنے کے بعد ان کا چہرہ چمک رہا تھا اور اچانک ایسا لگنے لگا جیسے وہ بہت خوش ہوں۔ برسوں میں یہی سوچتا رہا کہ کیا زندگی کے آخری لمحات میں جب موت آپ سے لپٹ رہی ہوتی ہے، کیا وہ پل زبردست خوشی دینے و…
Social Plugin