سپین کے وزیراعظم پیدر سانچیز نے اتوار کے روز وعدہ کیا کہ وہ ملک میں جسم فروشی کو غیر قانونی بنا دیں گے۔ ویلنسیا میں اپنی سوشلسٹ پارٹی کی تین روزہ کنوینشن میں خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا اس کی وجہ سے عورتیں ’غلام‘ بن کر رہتی ہیں۔ جسم فروشی کو سپین میں 1995 میں جرائم کی فہرست سے نکال دیا گیا تھا اور 2016 میں اقوام متحدہ کے اندازے کے مطابق یہ صنعت 3.7 ارب یورو کی ہو چکی تھی۔ 2009 میں ایک سروے میں پتا چلا کہ ہر تین میں سے ایک ہسپانوی مرد نے سیکس کے لیے کبھی نہ کبھی پیسے دیے ہیں۔ تاہم ایک اور رپورٹ میں کہا گیا کہ یہ شرح 39 فیصد تک ہو سکتی ہے اور …
روزانہ کی بنیاد پہ بچوں اور خواتین کے ساتھ ریپ کے واقعات نے دل میں ایک خوف سا بٹھا دیا ہے۔ خوف ریپ ہو جانے یا مار دیے جانے کا تو ہے۔ مگر ساتھ ہی ساتھ یہ خوف بھی ہے کہ پھر معاشرہ کیا سلوک کرے گا۔ یہ خوف پاکستان کے ساتھ ساتھ دنیا بھر کی خواتین میں محسوس کیا جاتا ہے۔ پچھلے دنوں ایک غیر ملکی سروے نظر سے گزرا۔ جس میں پوچھا گیا کہ اگر چوبیس گھنٹوں کے لیے دنیا سے مرد غائب ہو جائیں۔ تو عورتیں کیا کرنا چاہیں گی۔ کوئی کمنٹ ایسا نظر سے نہیں گزرا۔ جس میں یہ کہا جاتا کہ ہمیں سیکس کی آزادی چاہیے۔ اپنی مرضی کے کپڑے پہننے، رات میں باہر پھرنے، اکیلی سڑک پہ و…
جنوبی افریقہ میں ایک خاتون نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ کس طرح 17 برس کی عمر میں بچے کی پیدائش کے بعد ان کی رضامندی کے بغیر ان کی نس بندی کی گئی۔ انھیں اس بات کا علم 11 سال بعد اس وقت ہوا جب اُن میں ایک اور بچہ پیدا کرنے کی خواہش جاگی۔ کمیشن برائے صنفی امتیاز کو علم ہوا کہ سرکاری ہسپتالوں میں جن 48 خواتین کی رضامندی کے بغیر نس بندی کی گئی تھی ان میں بونجائیل مسیبی بھی شامل تھیں۔ ایک قانونی ادارہ ہونے کے باوجود کمیشن نے کہا کہ اس کی تحقیقات میں رکاوٹ کی ایک بڑی وجہ مریضوں کی فائلوں کی ’گمشدگی‘ اور کمیشن کے تفتیش کاروں کو ہسپتال کے عملے کی…
آٹھ مارچ کو دنیا بھر میں یوم نسواں International Women Day کے طور پر منایا جاتا ہے اس دن ترقی پذیر سماج میں عورت کی حقوق پر بحث مباحثے ہوتی ہیں، کئی ممالک میں ہونے والے کنونشنز، اِن کے ایجنڈے، زیر بحث اغراض و مقاصد سے اندازہ ہوا کہ اِس مخصوص دن کے سوا کیا ہم اُن کے حقوق جو ہماری لب پر آج ہے کی یاد ہوتی ہے؟ عورتوں سے ہونے والے المناکیوں کا ذِکر صرف آج تک کیوں محدود؟ کیا پریکٹیکلی رسموں کے لبادے میں لپٹے جرائم سے چوں و چرا تک کرتے ہیں؟ کیا مرد بحثیت انسان نے کبھی تاسف کیا ہے کہ ہم عورت پر ہونے والی دست ستم میں خامشی کی چادر میں کیوں لپٹے …
میں پچھلے تین مہینوں سے پاکستان جانے کا پروگرام بنا رہا تھا اور 24 مارچ 2020 کا ٹورانٹو لاہور کا پی آئی اے کا ٹکٹ بھی خرید لیا تھا۔ دوستوں کو اپنے آنے کی خبر بھی دے دی تھی اور انہوں نے مجھے خوش آمدید کہنے کا اہتمام بھی کر لیا تھا۔ لاہور کے امجد صاحب ’جو سانجھ ادارے کے پبلشرہیں‘ وہ میرے ’ہم سب‘ کے کالموں کا انتخاب ’آدرش‘ چھاپ رہے ہیں۔ امجد صاحب شاعر امیرحسین جعفری کے ساتھ ’جو ایک نظم کے معتبر شاعر اختر حسین جعفری کے بیٹے ہیں‘ مل کر اس کتاب کی تقریبِ رونمائی کا اہتمام کر رہے تھے۔ میں امجد صاحب سے کبھی نہیں ملا لیکن میں نے انہیں فون پ…
یہ خبر سنی کہ ایک پٹیشن کو سنتے ہوئے، لاہور ہائی کورٹ نے 8 مارچ کو روایتی طور پر منعقد کیے جانے والے عورت مارچ کوروک دیا گیا ہے، تو مجھے بالکل بھی تعجب نہیں ہوا۔ پچھلی عورت مارچ کے بارے میں پاکستان میں رائے عامہ نے ہمارے درمیان نظریاتی خلیج کو واضح کردیا تھا۔ لہٰذایہ بات یقینی تھی کہ اس دفعہ مارچ کو ناکام بنانے کے لئے بھرپور کوششیں کی جائیں گی۔ عمومی رائے یہی ہے کہ مارچ میں لگائے گئے نعرے اور پلے کارڈز پرلکھے گئے الفاظ جیسے ”میرا جسم میری مرضی“ پڑھ کر یہاں کی خواتین، مرد، بچے بزرگ ”اخلاقی گراوٹ کا شکار ہوجائیں گے“، ایک قیامت پھوٹ پڑے گی،…
Social Plugin