دیگر دنیا کے مقابلے میں پاکستان میں عورت مارچ کو آڑے ہاتھوں سے لیا گیا ہے۔ چائنہ، روس، کینیڈا، چلی اور برطانیہ میں عورت مارچ کے دوران اُن پر پھول پھینکے گئے تو کہیں مردوں نے ہائی ہیل اور اسکرٹ پہن کر بھی مارچ میں حصہ لیا اور یوں عورت صنف سے اپنی یک جہتی اور محبت کا اظہار کیا مگر پاکستان کے کچھ شہروں میں اُن پر پتھراؤ ہوا بلکہ گندی گالیوں سے ان کا استقبال بھی کیا گیا۔ خیر یہ باتیں اب کچھ نئی بھی نہیں ہیں کہ اکثر ہماری سوسائٹی میں بے حیائی اور بے شرمی کو دور کرنے کے لیے ہم گندی گالیوں کا ہی سہارا لیتے رہے ہیں اب یہ الگ بات کہ اس عمل سے …
ڈاکٹر بلند اقبال ہم دیکھ رہے ہیں کہ پچھلی چند صدیوں میں اکنامک لبرل ازم اور فری مارکیٹ کیپیٹل ازم نے ہماری گردنوں میں ضروریات زندگی کا طوق کچھ اس طرح سے پھنسا دیا ہے کہ ہمارے سوچنے کے تمام تر انداز پر سرمایہ دارانہ شعور کا اچھی طرح سے قبضہ ہو چکا ہے اور اب حالات یہ ہیں کہ آج ہم کسی مشینی ربوٹ کے مانند سرمایہ کو مرکز مان کر اپنے معیارات اور اقدار کی نشونما کو عین انسانی فطرت سمجھنے لگے ہیں۔ سوسائٹی چاہے ترقی یافتہ ہو یا ترقی پزیر کم و بیش دنیا کے ہر ایک معاشرے میں، اچھی یا بُری شکل میں، ہم انسانوں کا اقتصادی، سیاسی، سماجی حتی کہ مذہبی کلچر بھی…
Social Plugin