تصویر کے کاپی رائٹGETTY IMAGESImage
captionمندر میں عورتوں کے داخلے پر
پابندی تھی
بھارتی ریاست کیرالہ کے
سبری مالا مندر میں بچاس سال سے کم عمر کی دو خواتین کے داخلے کے بعد مندر کو پاک
کرنے کے لیے کم سے کم دو گھنٹے تک بند رکھا گیا۔
ان خواتین کے مندر میں
داخل ہونے کے ساتھ ہی مندر میں کم عمر کی عورتوں کے داخلے پر پابندی کی صدیوں
پرانی روایت ٹوٹ گئی ہے۔مندر میں دس سے پچاس سال تک کی عورتوں کا داخلہ ممنوع تھا۔
تصویر کے کاپی رائٹGETTY IMAGESImage captionمندر میں عورتوں کے داخلے کے بعد
پوجاری نے مندر کو پاک کرنے کے لیے دو گھنٹے بند رکھا
چالیس سال کی بندو اور
39 سال کی کنک دُرگا نے اس سے پہلے بھی چوبیس دسمبر کو پولیس کے ساتھ مندر میں
داخل ہونے کی کوشش کی تھی لیکن شدید مخالفت کے سبب وہ مندر میں داخل نہیں ہو سکی
تھیں۔
جیسے ہی ان عورتوں کے
مندر میں داخلے کا ویڈیو سامنے آیا مندر کے پوجاری نے مندر کو پاک کرنے کے لیے
مندر کے دروازے بند کر دیے۔
بندو نے بی بی سی ہندی
سے بات کرتے ہوئے کہا 'ہم نے دیر رات ڈیڑھ بجے پنبا سے چڑھائی شروع کی سبری مالا
تک پہنچنے میں ہمیں ساڑھے تین بج گئے تھے جس کے بعد ہم نے پوجا کی اس دوران پولیس
نے ہمیں سکیورٹی مہیا کی'۔
تصویر کے کاپی رائٹGETTY IMAGESImage captionمندر میں عورتوں کے داخلے کے
سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف بھی احتجاج کیا جا رہا تھا
مندر سے نکل کر بندو نے
کہا سوامی یپا کے درشن کرنے میں بہت سے عقیدت مندوں نے میری مدد کی وہ سچے عقیدت
مند ہیں جس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ صرف تھوڑے سے ہی سخت گیر لوگ ہیں جو عورتوں
کے مندر میں داخلے کے خلاف ہیں۔
سب سے پہلے پچھلے سال
اکتوبر میں روہن فاطمہ اور صحافی کویتا جکلا نے مندر میں داخلے کی کوشش کی تھی
لیکن مندر کے بڑے پجاری نے اس وقت مندر بند کرنے کی دھمکی دی تھی اور یہ عورتیں
واپس چلی گئی تھیں۔
سپریم کورٹ کے حکم کے
بعد بندو اور کنک درگا نے اس قدیم روایت کو توڑ دیا۔
عورتوں کے مندر میں
داخلے کی خبر خود ریاست کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پنرائی وجیئن نے پریس کو دی۔ انہوں
نے بتایا کہ ان خؤاتین نے پولیس کی حفاظت میں مندر میں پوجا کی۔
28 ستمبر کو سپریم کورٹ نے
دس سے پچاس سال کی عمر کی خواتین کو سوامی ائپپا کے مندر میں جانے کی اجازت دی
تھی۔
بی جے پی اور دیگر
تنظیموں کا کہنا ہے کہ مندر میں عورتوں کے داخلے کو روک کر مندر کی روایت کو بچایا
جا رہا ہے۔