سر جوناتھن المعروف سر جانی ایو جنھوں نے عشروں تک ایپل کمپنی میں کام کیا اور کمپنی کو کامیابی کی نئی بلندیوں پر پہنچایا، اب ایپل کو چھوڑ رہے ہیں۔
برطانوی شہری سر جانی ایو ایپل کے وہ ڈیزائنر ہیں جنہوں نے آئی میک، آئی پوڈ اور آئی فون کو ڈیزائن کیا۔ سر جوناتھن ایپل کمپنی کو چھوڑ کر ’لوفرام‘ نامی کمپنی میں جا رہے ہیں جس کا پہلا کلائنٹ ایپل ہی ہو گا۔
سرجانی ایو نے کہا کہ یہ تبدیلی بہت قدرتی عمل ہے۔ ایپل کمپنی کے سربراہ ٹم کک نے کہا کہ سر ایو کا ایپل کمپنی کی بحالی میں جو کردار ہے اس کی جتنی بھی تعریف کی جائے وہ کم ہے۔
لیکن سر ایو کا ایپل کو چھوڑنے کا فیصلہ ایسے وقت سامنے آیا ہے جب ایپل کے سرمایہ کار پہلے ہی کمپنی کی ریٹیل چیف اینجلا ایہرنڈٹس کے کمپنی چھوڑنے کے اعلان سے پریشان ہیں۔
سر جوناتھن نے ایک بیان میں کہا کہ ’ایپل میں تیس برسوں تک بے شمار منصوبوں پر کام کرنے پر میں بہت فخر محسوس کرتا ہوں اور یہ بات ان کے لیے انتہائی قابل اطمینان ہیں کہ ہم کمپنی میں ایک ایسی ڈیزائن ٹیم اور کلچر بنانے میں کامیاب رہے ہیں جس کا کوئی ثانی نہیں ہے۔‘
سر ایو ’لوفرام‘ نامی جس کمپنی کو جوائن کرنے جا رہے ہیں اس کے بارے میں کچھ زیادہ معلومات نہیں ہیں۔ اس کمپنی کے بارے میں جو معلومات مہیا ہیں وہ یہ ہیں کہ اس کا صدر دفتر کیلفورنیا میں ہو گا اور وہ پہننے والی ٹیکنالوجی میں کام کرے گی۔
سر جوناتھن کی کمپنی کو چھوڑنے کی خبر فنانشل ٹائمز میں چھپنے والے ایک انٹرویو سے سامنے آئی ہے۔
فنانشل ٹائمز میں چھپنے والے مضمون میں سر جوناتھن نے کہا کہ ایپل میں کام کرنے والے مارک نیوسن بھی ان کے ساتھ لوفرام کو جوائن کریں گے۔
سر جوناتھن کا ایپل کا سفر
سر جوناتھن 1996 میں ایپل کے ڈیزائن سٹوڈیو کے چیف بنے۔ یہ وہ وقت تھا جب کمپنی کی مالی حالت اچھی نہیں تھی اور ملازمین کی چھانٹی کی جا رہی تھی۔ ایپل کمپنی کا عروج 1998 میں شروع ہوا جب سر ایو کا ڈیزائن کردہ آئی میک مارکیٹ میں آیا۔ اس کے بعد کمپنی نے 2001 میں آئی پوڈ متعارف کرایا اور 2004 میں آئی پوڈ منی بھی بہت کامیاب ہوا۔
ایپل کا 1998 سے شروع ہونے والا عروج 2007 میں آئی فون ، 2008 میں میک بک ایئر 2010 میں آئی پیڈ، 2015 میں ایپل واچ اور 2016 میں ایئرپوڈ کے مارکیٹ میں آنے تک جاری ہے۔ ایپل دنیا کی سب سے کامیاب کمپنی بن چکی ہے۔
ایپل کمپنی کے بانی سٹیو جاب نے ایک بار سر جوناتھن کے بارے میں کہا تھا ’ایپل کمپنی میں اگر میرا کوئی روحانی ساتھی ہے تو وہ جانی ہے۔‘
سر جوناتھن کے حالیہ پراجیکٹس میں ایپل کا کارپوریٹ ہیڈکواٹر، ایپل پارک ہے جو انھوں نے برطانوی ماہر تعمیرات فوسٹر اینڈ پارٹنرز کے تعاون سے تیار کیا۔
کریٹو سٹریٹجی سے تعلق رکھنے والے تجزیہ کار بین بجارن نے کہا کہ ’یہ تبدیلی سٹیو جاب کی سربراہی میں کمپنی کی کامیابی میں مرکزی کردار ادا کرنے والے شخص کے رخصت ہونے کی کہانی ہے۔‘
سر جوناتھن کو 2012 میں سر کا خطاب ملا۔ ایپل کمپنی سر جوناتھن کے جانشین کا فوری طور پر تقرر نہیں کرے گی۔ سر جانی ایو 2012 سے کمپنی کے ہارڈویئر اور سافٹ ویئر ڈیزائن شعبے کے سربراہ تھے۔
ایپل کمپنی نے سافٹ ویئر اور ہارڈویئر کے شعبوں کو الگ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ایوان ہینکی انڈسٹریل ڈیزائن کے نائب صدر اور ایلن ڈائی ہیومن انٹرفیس ڈیزائن کے نائب صدر ہوں گے۔
بی بی سی کے ٹیکنالوجی نامہ نگار روری کیتھلن جونز نے کہا ہے سٹیو جاب اور جانی ایو ایپل کے لین اور میکارٹنی ہیں اور ایپل کمپنی جس سطح پر آج ہے وہ سٹیو جاب اور جانی ایو کی تخلیفی شراکت کے بغیر ممکن نہ تھا۔
جانی ایو اس وقت قدرے جونئیر تھے جب سٹیو جاب ایپل کو بحال کرنے کے لیے جلاوطنی سے واپس آئے۔ سٹیو جاب نے ایک ایسے برطانوی ڈیزائنر کو چنا جو ان کی اس سوچ سے متفق تھا کہ ایسے ٹیکنالوجی آلات ہونے چاہییں جو آنکھوں کو بھی بھائیں اور لوگ انھیں دیکھ کر اچھا محسوس کریں۔
سر جانی ایو کی پہلی کامیاب تخلیق آئی میک تھا جس نے پرسنل کمپیوٹر کی مارکیٹ میں غلبہ حاصل کیا اور یہ ثابت کیا کہ کمپیوٹر خوبصورت بھی ہو سکتا ہے۔
اس کے بعد آئی پوڈ اور آئی فون مارکیٹ میں آئے اور وہ ایسے معیار تھے جن کی نقل کرنے کے لیے ان کے حریف دوڑ پڑے۔
ایپل کمپنی کے بانی سٹیو جابز کی موت کے بعد ایسی قیاس آرائیاں ہونا شروع ہوئیں کہ ایک جانی ایو ایک دن کمپنی کے نئے چیف ایگزیکٹو بن جائیں لیکن انھوں نے کمپنی کا ڈیزائن گرو رہنا ہی پسند کیا۔ وہ ایپل کے مصنوعات کی ویڈیو میں نظر آتے تھے جبکہ ٹِم کک کمپنی کو منافع کی بلندیوں پر پہنچانے میں مصروف نظر آئے۔
ایک ایسا شخص جس نے ٹوآئلٹ اور ٹوٹھ برش ڈیزائن کرنے سے اپنے کریئر کا آغاز کیا اس نے کاروبار کی تاریخ میں سب سے منافع بخش شے، آئی فون کو ڈیزائن کر کے تاریخ میں ہمیشہ اپنی جگہ بنا لی ہے۔