باقاعدگی سے جنسی سرگرمی میں فعال افراد پارکنسن جیسی سنگین بیماری سے محفوظ رہتے ہیں


سائنسدانوں نے ایک نئی تحقیق میں بتایا ہے کہ باقاعدگی سے جنسی سرگرمیوں مین فعال ہونے والے افراد پارکنسن کی بیماری سے محفوظ رہتے ہیں۔ میل آن لائن کے مطابق 355 افراد پر کی جانے والی اپنی نوعیت کی پہلی تحقیق میں سائنسدانوں نے بتایا ہے کہ باقاعدگی سے جنسی تعلق قائم کرنے والے نہ صرف دماغ کے عصبی خلیوں کی بیماری ’پارکنسنز‘ ڈیزیز (Parkinson’s disease) سے محفوظ رہتے ہیں بلکہ اگر وہ اس بیماری میں مبتلا ہو جائیں تو باقاعدہ جنسی تعلق اس کے علاج میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق اس تحقیق میں شامل تمام 355 افراد پارکنسنز ڈیزیز میں مبتلا تھے۔ ان کا مرض ابتدائی مرحلے میں تھا۔ اٹلی کی سیلرینو یونیورسٹی اور امپیرئیل کالج لندن کے سائنسدانوں نے اس مشترکہ تحقیق میں دو سال تک ان کے ازدواجی تعلق کے معمول اور ان کی بیماری کی صورت حال کا معائنہ کیا اور نتائج مرتب کیے۔ جن میں انہوں نے بتایا کہ ان میں سے جو لوگ علاج کے ساتھ ساتھ باقاعدگی سے ازدواجی تعلق قائم کرتے رہے، ان میں اس مرض کی شدت میں نمایاں کمی دیکھنے کو ملی تاہم جو لوگ صرف علاج پر اکتفا کیے رہے ان میں سے بعض کا مرض جوں کا توں تھا اور بعض میں اس کی شدت بڑھ گئی تھی۔

تحقیقاتی ٹیم کی سربراہ ڈاکٹر بیکی پورٹ کا کہنا تھا کہ ”باقاعدہ جنسی تعلق سے نہ صرف پارکنسنز ڈیزیز کی علامات کم ہوتی ہیں بلکہ مریض کی یادداشت اور مجموعی جسمانی صحت بہتر ہوتی ہے۔ ایسے لوگ جو بڑھتی عمر میں بھی جنسی اعتبار سے متحرک رہتے ہیں انہیں اس کے کئی طبی فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ ان کی قوت مدافعت بہتر رہتی ہے، بلڈپریشر کم رہتا ہے اور حتیٰ کہ ان کی عمر میں اضافہ ہوتا ہے۔“