امریکی ریاست نیواڈا سے تعلق رکھنے والی جسم فروش لڑکی ایلس لٹل کا دعویٰ ہے کہ وہ امریکہ کی سب سے مہنگی قانونی جسم فروش خاتون ہیں جو سالانہ ایک ملین ڈالر سے زائد رقم کماتی ہیں۔
27 سالہ ایلس لٹل کا تعلق آئرلینڈ سے ہے تاہم وہ اپنے والدین کے ساتھ 5 سال کی عمر میں امریکہ منتقل ہوگئی تھیں۔ ایلس نے2015 میں جسم فروشی شروع کی تھی۔ 2017 میں وہ نیو یارک سے مون لائٹ بنی رانچ نامی قحبہ خانے میں منتقل ہوگئیں جو 1955 میں ریاست نیواڈا میں قائم کیا گیا تھا۔
مون لائٹ بنی رانچ میں آنے کے بعد مسلسل 2 سال تک ایلس لٹل امریکہ کی سب سے مصروف جسم فروش خاتون بنی رہیں۔ مئی 2019 میں ہفنگٹن پوسٹ میں لکھے گئے ایک آرٹیکل میں انہوں نے انکشاف کیا کہ وہ سالانہ ایک ملین ڈالر (تقریباً 15 کروڑ 61 لاکھ روپے) کماتی ہیں۔
ایلس لٹل کہتی ہیں کہ وہ ان تمام مردوں کی مدد کرنا چاہتی ہیں جو کنوارے ہیں اور اپنی جھجھک کے باعث کسی کے ساتھ جسمانی تعلق قائم نہیں کر پاتے۔
دسمبر 2018 میں دیے گئے اپنے ایک انٹرویو کے دوران ایلس لٹل نے بتایا کہ ان کا ٹارگٹ ہر مہینے 84 ہزار ڈالر کمانا ہوتا ہے اور وہ کسی بھی گاہک سے ایک رات کا 20 ہزار ڈالر وصول کرتی ہیں۔
2017 میں برطانوی اخبار دی سن کو دیے گئے ایک انٹرویو کے دوران ایلس لٹل نے بتایا کہ ان کے اہل خانہ کو ان کے جسم فروش ہونے سے کوئی مسئلہ نہیں کیونکہ وہ بہت ہی روشن خیال ہیں۔ ’میرے اہل خانہ کے لئے سب سے اہم بات یہ ہے کہ امریکہ میں جسم فروشی قانونی فعل ہے۔ انہیں پتا ہے کہ جسم فروشی محفوظ ہے اور انہیں پتا ہے کہ میں محفوظ ہاتھوں میں ہوں اس لیے انہیں میرے جسم فروشی کے کیریئر سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔‘