ریاض سیزن کی مقبولیت کا گراف جہاں بلند سے بلند ہوتا چلا جا رہا ہے وہیں اس سے بعض سماجی مسائل بھی جنم لے رہے ہیں۔
سعودی ریسرچ اینڈ پبلشنگ کمپنی کے میگزین سیدتی کے مطابق سعودی پبلک پراسیکیوٹر نے ریاض سیزن کے سائبان تلے لڑکوں اور لڑکیوں کے ملے جلے ایک تفریحی پروگرام میں پرجوش رقص کرنے والی حجابی لڑکی کی گرفتاری کا حکم نامہ جاری کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق حجابی لڑکی سعودی عرب کی روایت کے مطابق سیاہ رنگ کا عبایہ زیب تن کیے ہوئے تھی۔ اس کے رقص نے سوشل میڈیا پرہنگامہ برپا کر دیا۔
مقامی شہریوں نے وڈیو کلپ دیکھ کر حیرت کا اظہار کیا۔ اس پر ملک بھر میں باقاعدہ بحث چھڑ گئی۔ وڈیو کلپ میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مقامی لڑکی پروگرام ہال میں میوزک کی دھن پر انتہائی پیشہ ورانہ انداز میں پرجوش رقص کر رہی ہے جبکہ لڑکے اور لڑکیاں اس کے رقص کا تماشا دیکھ رہے ہیں۔ کسی نے بھی حجابی لڑکی کے خلاف ایک لفظ زبان سے نہیں نکالا۔
وڈیو دیکھنے والوں میں سے بعض نے اس رقص کا بیحد برا منایا۔ ان کا کہنا تھا کہ حجابی لڑکی نے نہ تو اپنے معاشرے کی روایات اور خصوصی حیثیت کا احترام کیا اور نہ ہی اپنے پروقار لباس کا کوئی لحاظ کیا۔ بعض نے رقص کی وڈیو کو معمول کے مطابق قرار دیا۔ ان کا موقف تھا کہ آخر اس میں قباحت کیا ہے؟
زیادہ تر لوگ نالاں تھے۔ عوامی ردعمل کو دیکھتے ہوئے پبلک پراسیکیوٹر نے سماجی آداب کی خلاف ورزی کے الزام میں حجابی لڑکی کی گرفتاری کا حکم دے دیا۔
کالم اور بلاگز واٹس ایپ پر حاصل کرنے کے لیےبلاگ کا گروپ جوائن کریں۔