ایک وقت تھا جب ٹک ٹاک کا نام سن کر ذہن میں پیروڈی، گانے اور نوجوان نسل آتی تھی لیکن آج جب اس ایپ کا نام سننے کو ملتا ہے تو پہلا خیال حریم شاہ اور صندل خٹک کا آتا ہے۔ اب حریم شاہ کون ہے، فواد چوہدری نے مبشیر لقمان کو تھپڑ کیوں رسید کیا؟ کون سے کرکٹر اس سے ویڈیو کال پر نازیبا حرکتیں کرتے ہیں؟ شیخ صاحب کا ان دو حسیناوں سے کیا تعلق ہے وغیرہ وغیرہ۔ یہ سب کسی سے ڈھکا چھپا نہیں مگر پھر بھی اب بلاگ لکھا ہے تو اس بات کا ذکر بھی کرتے چلیں کہ آخر یہ حریم شاہ کون ہیں؟ کہاں سے آئی ہیں؟ ان کا مقصد کیا ہے؟ وہ اہم ترین شخصیات اور مقامات تک کیسے پہنچ جاتی ہیں؟ ان کے شاہانہ طرزِ زندگی کے اخراجات کون اٹھاتا ہے؟ غیر ملکی دوروں پر کیسے جاتی ہیں، وغیرہ وغیرہ۔ اس طرح کے لاتعداد معصومانہ سوالات ہیں جن کا جواب واقعی حریم شاہ کہ پاس ہے۔
سوشل میڈیا سے ملنے والی معلومات کے مطابق حریم شاہ کا اصل نام فضہ حسین ہے اور ان کا تعلق صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع مانسہرہ کی تحصیل اوگی سے ہے۔
ان کی تاریخ پیدائش 28 دسمبر 1991 ہے۔ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی معلومات کے مطابق حریم شاہ نے گزشتہ برس ( 2019 ) ہی میں پاسپورٹ بنوایا، جس کے بعد دبئی کے مختلف مقامات اور دیگر ممالک میں بنائی گئی ان کی متعدد ٹک ٹاک ویڈیوز بھی سامنے آئیں۔ حریم شاہ کے مطابق وہ تقابل ادیان (Comparative Religions) میں ایم فل کر رہی ہیں۔ ان کی چار بہنیں اور تین بھائی ہیں جبکہ ان کے والدین دونوں سرکاری افسران ہیں۔ حریم شاہ کے مطابق ان کے اہل خانہ بہت سخت ہیں اور انہیں بالکل سپورٹ نہیں کرتے۔
حریم شاہ اور صندل خٹک کی پنجاب کے وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کے ساتھ اور نیوز اینکر مبشر لقمان کے ذاتی جہاز کے سامنے فلمائی گئی ویڈیوز اور پھر معافی تلافی کے قصے تو وائرل ہوئے ہی تھے، لیکن اس چنگاری میں آگ اس وقت بھڑکی جب وزارت خارجہ کے دفتر میں وزیر خارجہ کی کرسی پر بیٹھے ہوئے ان کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی، جس کے پس منظر میں بھارتی گانا بج رہا تھا۔ اس ویڈیو کے بعد ہر طرف ایک ہی نام تھا اور سوال تھاکہ آخر یہ حریم شاہ ہیں کون اور کس طرح اس کی رسائی اتنے اہم دفترتک ہو گئی۔
اس حوالے سے حریم اور صندل کا کہنا تھاکہ ’بغیر اجازت تو کوئی کسی کے گھر بھی نہیں جاتا، وہ مجاز افسر سے اجازت لے کر دفتر خارجہ گئی تھیں۔ ‘ ان کا یہ بھی کہنا تھاکہ وہ پی ٹی آئی کی سپورٹر اور کارکن ہیں۔
اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ ان کی وجہ شہرت پاکستانی سیاست دانوں، اینکرز اور مشہور شخصیات کے ساتھ یا ان کے حوالے سے بنائی گئی زور دار ویڈیوز ہیں، جن کی بدولت حریم اور صندل کا نام شہرت کی ان بلندیوں پر پہنچا جس پر شاید کسی کا نہ پہنچا ہو کیونکہ جتنی پہنچ ان دو تتلیوں کی ہے اتنی باغ میں کسی کی بھی نہیں جب جہاں دل چاہیے بیٹھ جائیں اور ٹک ٹاک کا گیت گائیں۔ اور جس کے حوالے سے جو دل چاہے انکشاف کریں۔ جس کے جیسے دل چاہیں کپڑے اتاردیں۔
لیکن یہ بات بھی قابل غور ہے اب تک حریم اور صندل کی جتنی بھی ویڈیوز منظر عام پر آئی ہیں وہ حکمران جماعت کے رہنماؤں کے حوالے سے ہی آئی کسی بھی اپوزیشن جماعت یا اس سے منسلک شخصیت کے حوالے سے سامنے نہیں آئی، اس تناظر میں کچھ لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ شاید ان وائرل ویڈیوز کے پیچھے مبینہ طور پر مسلم لیگ نون کے حامیوں کا ہاتھ ہوسکتا ہے۔
اللہ بہتر جانتا ہے کہ حقیقت کیا ہے مگر اب ان کی ایک تصویر مفتی قوی کے ساتھ منظر عام پر آئی ہے جس کو دیکھتے ہی لوگوں کوقندیل بلوچ یاد آگئی جی ہاں وہ ہی قندیل بلوچ جس نے رحمتیں اور برکتیں حاصل کرنے کی غرض سے مفتی صاحب کی ٹوپی پہن کر تصاویر بنائیں تھیں اور مفتی صاحب اس کے ساتھ کھڑے ہیں۔ کہتے ہیں یہ ہی تصویر قندیل کی موت کی وجہ بنی تھی۔
میں نے قندیل کے کیس کو کور کیا تھا اور اب میرے ذہن میں ایک ہی سوال گردش کر رہا ہے کہ کیا حریم شاہ کا انجام بھی قندیل بلوچ جیسا ہوگا؟ اگر ہاں تو ایسا ہرگز نہیں ہونا چاہیے کیونکہ اگر ایسا ہوا تو بہت سے سوالوں کے جواب ہیں جو حریم کے ساتھ منوں مٹی تلے دب جائیں گے۔ جن کے جواب جاننا ابھی باقی ہیں۔ لیکن یہ کہنا ہرگز غلط نہیں ہوگا کہ حریم شاہ قندیل بلوچ کا اپڈیٹ اور خطرناک ورژن ہے جس کو ڈیلیٹ کرنا آسان نہیں ہو گا۔