کیا آپ کی اپنے بچوں سے دوستی ہے؟


کیا آپ کسی ایسے والد کو جانتے ہیں جن سے ان کے بچے ڈرتے ہیں، خوفزدہ رہتے ہیں اور اگر وہ غصے سے پکاریں تو بچے تھر تھر کانپنے لگتے ہیں؟ اگر والدین کا اپنے بچوں سے خوف کی بجائے محبت پیار اپنائیت اور دوستی کا رشتہ ہو تو کتنا ہی اچھا ہو۔

کینیڈا میں میری دو منہ بولی بیٹیاں ہیں۔ کنیڈین بیٹی کا نام ایڈرئینا ڈیوس ہے اور پاکستانی بیٹی کا نام وردہ میر ہے۔ میری ان دونوں بیٹیوں سے اور ان کی بھی ایک دوسرے سے بڑی گہری دوستی ہے۔ وہ منہ بولی بہنیں بھی ہیں اور سہیلیاں بھی۔

دسمبر 2019 کے وسط میں میری بیٹی ایڈرئینا نے کہا، آپ کرسمس کے دوران شہر میں نہیں ہوں گے۔ اس لیے میں آپ کو پہلے ہی کرسمس ڈنر پر لے جانا چاہتی ہوں۔ آپ کس ریستوران میں ڈنر کرنا پسند کریں گے۔ ایڈرئیا جانتی ہیں کہ مجھے تین ریستوران بہت پسند ہیں۔

وھٹبی کا یونانی ریستوران THE GREEK TYCOON

ٹورنٹو کے ڈاؤن ٹاؤن میں تھائی ریستوران THE GOLDEN THAI

ٹورانٹو کے اپ ٹاؤن میں ایرانی ریستوران ZAFFRON

چنانچہ ایڈرئینا اور میں نے ایرانی ریستوران میں ڈنر کیا۔ ڈنر کے بعد ایڈرئینا نے مجھے تین تحفے دیے۔

”ہم سب“ کے کالم لکھنے کے لیے کالا قلم جس سے میں یہ کالم لکھ رہا ہوں۔

QUALITY STREET کے میرے پسندیدہ چاکلیٹ

اور

PINK FLOYD کا سی ڈی THE WALL

آج سے چار سال پیشتر ایڈرئینا نے مجھ سے کہا تھا کہ اسے کچھ سمجھ نہیں آتا کہ وہ کرسمس پر میرے لیے کیا تحفہ خریدے۔ میں نے کہا آپ ہر سال میرے لیے ایک سی ڈی خرید لیا کریں۔ اسی لیے میں ہر سال انہیں اپنا پسندیدہ گانا اور موسیقار بتا دیتا ہوں اور وہ میرے لیے ایک سی ڈی خرید لیتی ہیں۔

پہلے سال کا پسندیدہ موسیقار GROVER WASHINGTON اور پسندیدہ گانا JUST THE TWO OF US

دوسرے سال کا پسندیدہ موسیقار NEIL DIAMONDاور پسندیدہ گانا

FOREVER IN BLUE JEANS

تیسرے سال کا پسندیدہ موسیقارPHIL COLLINSپسندیدہ گانا

ANOTHER DAY IN PARADISE

اور اس سال کا پسندیدہ بینڈ PINK FLOYDاور پسندیدہ گانا

ANOTHER BRICK IN THE WALL

یہ گانا اس لیے بھی اہم ہے کہ یہ مندرجہ ذیل مصرعوں کی وجہ سے امریکہ میں چند سال بین رہا کیونکہ بہت سے اساتذہ اور سکولوں نے ان پر اعتراض کیا۔

WE DON ’T NEED NO EDUCATION
WE DON ’T NEED NO THOUGHT CONTROL
NO DARK SARCASM IN THE CLASSROOM
TEACHERS LEAVE THE KIDS ALONE
HEY TEACHERS LEAVE THE KIDS ALONE
ALL IN ALL ITS JUST ANOTHER BRICK IN THE WALL
ALL IN ALL YOU ’RE JUST ANOTHER BRICK IN THE WALL

اگر آپ چاہیں تو یو ٹیوب پر اس گانے کی وڈیو بھی دیکھ سکتے ہیں۔

جیسے میری کنیڈین بیٹی ایڈرئینا میرے لیے انگریزی کی سی ڈی خریدتی ہیں اسی طرح میری پاکستانی بیٹی وردہ میر ہر سال میرے لیے اردو کی ایک سی ڈی خریدتی ہیں۔ انہوں نے پہلے سال پٹھانے خان، دوسرے سال عابدہ پروین، تیسرے سال نیرہ نور اور اس سال اے آر رحمان کی سی ڈی۔ تال۔ تحفے کے طور پر دی۔

ایڈرئینا اور وردہ جانتی ہیں کہ وہ میرے لیے بیٹیوں کی طرح ہیں۔ میں ان سے باپ کی طرح محبت کرتا ہوں ان کے ساتھ زندگی کے مسائل کے بارے میں تبادلہِ خیال کرتا ہوں۔ وہ مجھ پر اعتماد کرتی ہیں اور مجھ سے اپنے مسائل کے بارے میں مشورے کرتی ہیں۔

یہ ہماری دوستی کا راز ہے۔ وہ مجھ سے اور میں ان سے بہت کچھ سیکھتا ہوں۔

پچھلے سال جب میں اور میرے کزن نوروز عارف، جو میرے شاعر چچا عارف عبدالمتین کے بیٹے ہیں، کرسمس کے موقع پر ملے تو ان کے فنکار بیٹے سروش، جو نیویارک میں ایکٹنگ سیکھ رہے ہیں، مجھے سے ملنے آئے۔ کہنے لگے، سہیل انکل! مجھے دادا جان کے بارے میں کچھ بتائیں۔ میں بہت چھوٹا تھا جب وہ اس دنیا سے رخصت ہو گئے۔

میں نے سروش کو عارف چچا کا ایک شعر سنایا جو آج بھی میرے فون کی آنسرنگ مشین پر لگا ہوا ہے۔

؎ جب کبھی آتے ہیں میرے پاس آپ

میں نکل جاتا ہوں کود کو ڈھونڈنے

میں نے سروش کو ان کے شاعر دادا کی ایک یک مصرعی نظم بھی سنائی

کتبہ

زیرِ زمیں گیا ہے وہ اپنے سراغ میں

میں نے سروش کو ان کے دانشور دادا جان کی بہت سی دانائی کی باتیں بتائیں اور کہا

”عارف عبدالمتین مرے چچا تھا۔ میں تمہارا چچا ہوں اور ایک دن تم کسی اور کے چچا بن جاؤ گے اور یہ دانائی کا ورثہ جو میں تمہیں دے رہا ہوں تم اگلی نسلوں تک منتقل کرو گے۔ اس دانائی کی وراثت پر مجھے بہت فخر ہے۔“

جب میرے دوست مجھ سے پوچھتے ہیں کہ آپ کے بال سفید ہیں لیکن دل جوان ہے۔ اس کا کیا راز ہے تو میں مسکراتے ہوئے کہتا ہوں

”اپنے جوان بچوں سے دوستی مجھے جوان رکھتی ہے“