اگر آپ دنیا کے کسی بھی ملک یا معاشرے میں کوئی بھی باعزت پیشہ اختیار کرنا چاہتے ہیں چاہے آپ ڈاکٹر بننا چاہیں یا انجینئر ’نرس بننا چاہیں یا وکیل‘ سوشل ورکر بننا چاہیں یا استاد تو آپ کو پہلے سکول ’کالج اور یونیورسٹی کی تعلیم حاصل کرنی پڑتی ہے پھر امتحان پاس کر کے لائسنس لینا پڑتا ہے اور پھر آپ کو وہ کام کرنے کی اجازت ملتی ہے۔ دلچسپی کی بات یہ ہے کہ ساری دنیا کے دو سب سے اہم کام ایسے ہین جن کے لیے نہ تعلیم کی ضرورت ہے نہ ڈگری کی اور نہ ہی لائسنس کی اور وہ دو کام ہیں والدین بننا اور سیاستدان بننا سیاستدان بننے کے بارے میں ہم کسی آئندہ کالم میں تب…
درویش نے جب سچ کی تلاش کے سفر کا آغاز کیا تو اس کا ایمان تھا کہ دنیا میں صرف ایک ہی سچ ہے اور وہ سچ ازلی و ابدی و حتمی سچ ہے لیکن نصف صدی کے تجربے ’مشاہدے‘ مطالعے اور تجزیے کے بعد وہ اس نتیجہ پر پہنچا ہے کہ دنیا میں اتنے ہی سچ ہیں جتنے انسان اور اتنی ہی حقیقتیں ہیں جتنی آنکھیں۔ ہر انسان اپنی مخصوص نگاہوں سے دنیا کو دیکھتا ہے اور اپنے تجربے کی بنیاد پر اسے پرکھتا ہے۔ درویش نے اختلاف الرائے کے باوجود دوسروں کے سچ کا احترام کرنا سیکھا کیونکہ یہی احترام آدمیت کا راز اور انسان دوستی کی روایت ہے۔ درویش نے جب مختلف اقوام کے مختلف ادوار کی نابغہ روز…
مجھے بچپن کا وہ دن یاد ہے جب میں ’میری چھوٹی بہن عنبر‘ میری والدہ عائشہ اور والد عبدالباسط شام کا کھانا کھا رہے تھے اور ایک دوسرے کو دن بھر کے دلچسپ واقعات سنا رہے تھے۔ باتوں ہی باتوں میں میرے والد نے میری دادی جان کے محبت بھرے قصے سنانے شروع کیے۔ پھر اچانک وہ شدت جذبات سے مغلوب ہو گئے ان کی آواز میں لرزش پیدا ہوئی اور ان کی آنکھوں سے چند آنسو چھلک کر ان کے رخساروں پر بہہ نکلے۔ فضا میں چند لمحوں کے لیے خاموشی طاری ہو گئی اور پھر والد صاحب نے موضوع بدل دیا اور گفتگو کا سلسلہ جاری رہا۔ اس شام کے بعد بھی کئی ایسے مواقع آئے جب والد صاحب نے اپنی …
کیا آپ نے اوڈری لورڈی کا نام سن رکھا ہے؟ کیا آپ جانتے ہیں کہ وہ ایک سیاہ فام امریکی شاعرہ تھیں؟ کیا آپ اس حقیقت سے واقف ہیں کہ انہوں نے ساری عمر عورتوں کے حقوق کی خاطر روایتی فیمنزم ’پدر سری اور سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف جنگ لڑی اور سیاہ فام عورتوں کی جدوجہد میں گرانقدر اضافے کیے۔ اگر آپ ان کے نام اور کام سے واقف نہیں ہیں تو میں آپ کو ان کی ایک نظم کے چند مصرعوں کا ترجمہ سناتا ہوں تا کہ میری طرح آپ بھی ان کے خیالات اور نظریات کو سراہ سکیں۔ یہ بھی ایک معجزہ ہے کہ ہم اب تک زندہ ہیں ہم وہ لوگ ہیں جو اپنے ماتھوں پر خوف کی لکیر لے کر پیدا ہوئے ت…
چشتی صاحب! آپ کے سوال بظاہر سادہ لیکن در پردہ بہت گمبھیر ہیں۔ ہر سوال کے جواب میں ایک پورا مقالہ لکھا جا سکتا ہے۔ میں ان سوالوں کا اختصار سے جواب دینے کی کوشش کروں گا۔ پہلا سوال : نفسیاتی طور پر صحتمند انسان کیسا ہوتا ہے؟ جواب : آج سے ایک سو سال پہلے کسی نفسیات کے طالب علم نے سگمنڈ فرائڈ سے پوچھا تھا کہ ذہنی صحتمند انسان کی دو نشانیاں بتائیں تو انہوں نے فرمایا تھا A MENTALLY HEALTHY PERSON CAN WORK AND PLAY ذہنی طور پر صحتمند انسان محنت اور محبت دونوں کر سکتا ہے۔ دوسرا سوال : ہم کس انسان کو نفسیاتی مریض کہہ سکتے ہیں؟ جواب : نفسیاتی مریض یا خود…
مصنف: ڈاکٹر خالد سہیل۔ ۔ ۔ ثنا بتول درانی ثنا بتول کا خط۔ ڈاکٹر صاحب! آپ کی تحریر اور اپنے موضوع نفسیات پہ گرفت نے مجھے ہمیشہ متاثر کیا ہے۔ آپ کا ہر کالم میرے لیے سوچ کے نئے در وا کرتا ہے۔ مجھے خود بھی کافی حد تک انسانی نفسیات اور رویوں کو پڑھنے، سمجھنے اور سلجھانے کی کافی دلچسپی ہے۔ انسانی تعلق جو ایک مرد اور عورت کے درمیان محبت، ریلیشن شپ یا شادی کا ہے ایک ایسا موضوع ہے جو مجھے اپیل کرتا ہے۔ میں جانتی ہوں کہ تعلق بنتے ہوئے کافی وقت لیتا ہے لیکن جب اسے توڑا جاتا ہے تو عموماً ایک تلخی کے ساتھ ختم کیا جاتا ہے جیسے اس میں کبھی محبت اور مٹھاس نہ …
خواتین و حضرات! کیا آپ کبھی کسی ایسے شاعر سے ملے ہیں جو صاحب دیوان بھی ہو، دانا بھی ہو اور دیوانہ بھی؟ میں اپنی زندگی میں تین ایسے شعرا سے مل چکا ہوں۔ پہلے صاحب دیوان، دانا اور دیوانہ شاعر منیر نیازی تھے۔ میں لاہور میں ان کے گھر ان سے ملنے گیا تو وہ ایک عالم بے خودی میں مسلسل ایک گھنٹہ گفتگو کرتے رہے۔ وہ گفتگو مونولاگ زیادہ اور ڈائلاگ کم تھی۔ گھر آ کر میں نے ان کا مونولاگ لکھ لیا جو نہایت دلچسپ اور معنی خیز تھا۔ اس مونولاگ میں ان کی دانائی اور دیوانگی دونوں عیاں تھے۔ اسی لیے رخصت ہونے سے پہلے انہوں نے مجھے اپنا یہ شعر سنایا ؎ مجھ میں ہی کچھ کم…
Social Plugin