پاکستان کے بڑے موبائل نیٹ ورکس میں سے ایک ’جاز‘ نے بھی پاکستان میں فائیو جی کا کامیاب تجربہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
’موبی لنک‘ سے قبل چائنا موبائل پاکستان (سی ایم پی) یعنی زونگ نے بھی فائیو جی کا کامیاب تجربہ کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔
زونگ نے اگست 2019 میں فائیو جی کا کامیاب تجربہ کرنے کا دعویٰ کیا تھا اور بعد ازاں کمپنی نے فائیو جی کے اشتہارات بھی جاری کیے تھے۔
زونگ کی جانب سے فائیو جی سروس کے اشتہارات جاری کیے جانے کے بعد پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے موبائل نیٹ ورک کمپنی کو اپنے فائیو جی اشتہارات واپس لینے اور انہیں بند کرنے کا حکم دیا تھا۔
پی ٹی اے کے مطابق زونگ کو صرف فائیو جی کا تجربہ کرنے کی اجازت دی گئی تھی، اسے یہ سروس عام کرنے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔
زونگ کے کامیاب تجربے کے 6 ماہ بعد اب موبی لنک نے بھی فائیو جی کے کامیاب تجربے کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
موبی لنک نے اپنے ٹوئٹر پر صارفین کو بتایا کہ کمپنی نے 4 جنوری 2020 کو فائیو جی کامیاب تجربہ کیا۔
کمپنی کے مطابق موبی لنک نے چینی کمپنی ہواوے کے ماہرین کے ساتھ مل کر فائیو جی نیٹ ورک کا کامیاب تجربہ کیا۔
کمپنی کی جانب سے اس بات کی کوئی وضاحت نہیں کی گئی تھی کہ تجربے کے بعد فائیو جی کی اسپیڈ کیا ہے۔
فائیو جی کے کامیاب تجربے کے اگلے ہی روز موبی لنک نے مذکورہ سروس کا آزمائشی پروگرام بھی شروع کردیا۔
موبی لنک کی جانب سے فائیو جی کے کامیاب تجربے کے بعد اب مذکورہ سروس پاکستان کی 2 بڑی موبائل نیٹ ورکس کمپنیوں کے پاس آ چکی جب کہ خیال کیا جا رہا ہے کہ جلد ہی ’یو فون‘ اور ’ٹیلی نار‘ بھی مذکورہ سروس کا تجربہ کریں گی۔
ریپبلیکن نیوز