ویڈیوز لیک کرنے والوں کا سراغ مل گیا تھا لیکن کارروائی ہوتی تو میری جان کو خطرہ تھا: رابی پیرزادہ


سابق گلوکارہ رابی پیرزادہ کا کہنا ہے کہ ان کی ویڈیوز لیک کرنے والوں کا سراغ لگا لیا گیا تھا لیکن ان کے خلاف کارروائی کی وجہ سے میری جان کو خطرہ ہوسکتا تھا اس لیے انہوں نے یہ معاملہ اللہ کے سپرد کر دیا۔
وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے رابی پیرزادہ کا کہنا تھا کہ ان کے لئے شوبز مکمل طور پر ختم ہو چکا ہے۔ پچھلے کچھ مہینے کے دوران وہ کام کی بہت سی آفرز ٹھکرا چکی ہیں جس کی وجہ سے انہیں لوگ نفسیاتی سمجھنا شروع ہوگئے ہیں۔ اب اگر وہ میڈیا یا سوشل میڈیا پر آئیں گی تو صرف اللہ اور اس کے رسول کی خاطر آئیں گی۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ وہ شوبز میں رہتے ہوئے بھی بہت سے گناہوں سے بچی ہوئی تھیں لیکن پھر بھی بے پردہ گانے گا کر یا لوگوں کے سامنے رقص کرکے گناہ تو کر رہی تھیں، لیکن عمرہ کرنے کے بعد احساس ہوا کہ وہ زندگی ایک نشے کی طرح تھی جو اب اتر چکا ہے۔
اپنی متنازع ویڈیوز کے حوالے سے رابی پیرزادہ کا کہنا تھا کہ ویڈیوز وائرل ہوتے ہی انہیں کام کی بہت زیادہ آفرز آنے لگیں۔ جن لوگوں کے ساتھ کام کرنے کا وہ خواب دیکھتی تھیں ان لوگوں نے بھی کال کی لیکن انہوں نے اپنا فون ہی ختم کردیا۔ اب ان کے مینجر کے پاس فون ہے۔ اس طرح کی ویڈیوز سامنے آنے کے بعد لوگ سپر سٹار بن جاتے ہیں لیکن انہوں نے مختلف راستہ اپنایا۔
رابی پیرزادہ نے بتایا کہ ایف آئی اے نے ان کی ویڈیوز لیک کرنے والوں کا سراغ لگالیا تھا لیکن پھر بتایا گیا کہ اگر ملزمان کے خلاف کارروائی کی گئی تو میری جان کو خطرہ ہوسکتا ہے اس لیے میں نے یہ معاملہ اللہ کی عدالت پر چھوڑ دیا۔
کالم اور بلاگز واٹس ایپ پر حاصل کرنے کے لیےبلاگ کا گروپ جوائن کریں۔