معروف مذہبی عالم جاوید احمد غامدی نے علما سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قدرتی آفات اور وباؤں کے لئے عورتوں کو ذمہ دار ٹھہرانے سے باز آجائیں اور پاکستانی معاشرے میں پائے جانے والے بڑے گناہوں پر نگاہ ڈالیں۔
جاوید غامدی نے صحافی شاہ زیب خانزادہ کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے علما کی اس رائے پر تبصرہ کیا کہ قدرتی آفات ’بے ہودہ خواتین‘ کی وجہ سے رونما ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وبائی امراض اور قدرتی آفات خدا کے قانون کے مطابق واقع ہوتی ہیں اور قدرت کسی خاص صنف یعنی عورت یا مرد سے کوئی امتیاز نہیں کرتی۔ انہوں نے کہا کہ سمجھ نہیں آتا کہ جب ہم سماجی مشکلات پر بات کرتے ہیں تو اپنے سارے کبیرہ گناہ بھول کر خواتین کے لباس کو نشانہ کیوں بناتے ہیں۔
واضح رہے کہ ممتاز اسلامی مبلغ مولانا طارق جمیل نے منگل کے روز پاکستان میں مہلک کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے لئے ‘بے راہ رو خواتین’ کو مورد الزام قرار دینے سے معذرت کر لی تھی۔ عالم دین نے ٹویٹر پر اپنے ان ریمارکس کے بارے میں وضاحت جاری کی جن پر معاشرے کے بہت سے طبقات نے سخت تنقید کی تھی۔
مولانا طارق جمیل نے کہا، “حال ہی میں میں نے کچھ تبصرے کیے جن کی میں وضاحت کرنا چاہتا ہوں۔ میرا مقصد یہ بتانا تھا کہ ہم سب اپنی موجودہ حالت کا ذمہ دار ہیں۔ اس کا مقصد کسی خاص مرد، عورت یا صنف کو نشانہ بنانا نہیں تھا۔”
سمجھ نہیں آتا کہ جب ہم برائیوں پر توجہ کی بات کرتے ہیں تو اپنے سارے کبیرہ گناہ بھول کر توجہ کا مرکز خواتین کا لباس کیوں بن جاتا یے۔
مذہبی اسکالر جاوید احمد غامدی
2,843 people are talking about this