مسلمان رمضان میں عبادات گھروں میں کریں: سعودی علما کونسل


سعودی عرب کی اعلیٰ علما کونسل نے زور دیا ہے کہ دنیا کے تمام ممالک میں موجود مسلمان کرونا وائرس کے باعث سماجی دوری کی ہدایت پر عمل کریں

سعودی عرب کی اعلیٰ ترین مذہبی ادارے اور سینئر علما کی کونسل 'مجلس ہیئۃ الکبار العلما' نے زور دیا ہے کہ دنیا کے تمام ممالک میں موجود مسلمان کرونا وائرس کے باعث درکار سماجی دوری کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے رمضان کے مہینے میں عبادات اپنے گھروں میں کریں۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' نے سرکاری نیوز ایجنسی 'ایس پی اے' کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ سینئر علما کی کونسل نے مزید کہا ہے کہ مسلمانوں کو اجتماعات سے گریز کرنا چاہیے۔ کیوں کہ زیادہ افراد کے جمع ہونے سے ہی وبا تیزی سے پھیلتی ہے۔
کونسل کا کہنا ہے کہ یاد رکھنا چاہیے کہ دیگر انسانوں کی جان بچانا ہی ایک بڑا کام ہے جس سے وہ اپنے خدا کے مزید قریب ہو سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ مسلمانوں کے مقدس مہینے رمضان کا آغاز آئندہ ہفتے ہو رہا ہے۔ اس میں مہینے میں مسلمان صبح سورج کے طلوع ہونے سے قبل سے لے کر غروب آفتاب تک روزہ رکھتے ہیں۔ روزے میں عمومی طور پر افطار کے وقت خاندان کے تمام لوگ جمع ہوتے ہیں یا دیگر عزیز و اقارب کی دعوت بھی کی جاتی ہے جب کہ رات میں عشا کی نماز کے بعد تراویح ادا کی جاتی ہے جس میں پورا مہینہ قرآن سنایا جاتا ہے۔ تراویح میں بھی لوگوں کی بڑی تعداد مساجد میں موجود ہوتی ہے۔


سعودی عرب کے سب سے بڑے عالم مفتی شیخ عبد العزیز ال آل شیخ نے جمعے کے سینئر علما کونسل کے بیان کی طرح کے خیالات کا اظہار کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ اگر کرونا وائرس کا پھیلاؤ جاری رہتا ہے تو مسلمانوں کو رمضان میں عبادات گھر پر کرنی چاہیئں جب کہ عید کی نماز بھی بڑے مجمعے میں ادا نہیں کرنی چاہیے۔
واضح رہے کہ مسلمانوں کے دوسری مقدس شہر مدینہ میں موجود مسجد نبوی کی انتظامیہ پہلے ہی اعلان کر چکی ہے کہ مسجد میں روزہ افطار کرنے کے لیے جمع ہونے کی اجازات نہیں ہوگی۔ جب کہ روزے داروں میں افطار کے لیے اشیا کی تقسیم بھی ممنوع قرار دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب میں حکومت نے وبا کو کنٹرول کرنے کے لیے مارچ کے وسط میں ہی مساجد میں نمازوں کی باجماعت ادائیگی پر پابندی عائد کر دی تھی جب کہ نماز جمع کے اجتماعات بھی ممنوع ہیں۔
سعودی عرب میں اب تک کرونا وائرس کے آٹھ ہزار سے زائد کیسز سامنے آئے ہیں جب کہ 98 اموات کی تصدیق ہوئی ہے۔