آج کل پاکستان سمیت دنیا بھر میں کرونا کی وبا اپنے پر پھیلائے بیٹھی ہے ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے اللہ تعالیٰ نے کرونا کے ذریعے ساری دنیا کو اپنے اعمال و کردار پر نظر ثانی کرنے اور یہ سوچنے کا موقع دیا ہے کہ ہم دنیا میں آئے کس لیے تھے اور پڑ کن چکروں میں گئے۔ ایک جانب تو کرونا کے مرض میں مبتلا افراد کی تعداد میں روز افزوں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے تو دوسری جانب اس وبا سے بچنے کے گھروں میں محصور لوگ مختلف ذہنی بیماریوں کا شکار بھی ہورہے ہیں۔ ساتھ ہی روز کا روز کماکر کھانے والے لوگوں کی زندگی بھی دوہرے عذاب سے گزر رہی ہے کہ گھر میں رہیں تو فاقوں …
ثروت رضوی خواتین کو عزت دو صرف زبان سے نہیں دل سے۔ ورک پلیس ہراسمنٹ ایک مسئلہ جو خواتین کی ترقی و کامیابی کا سب سے بڑا دشمن بنتا دکھائی دیتا ہے۔ ہراسمنٹ جسے عرف عام میں ہراساں کیا جانا کہتے ہیں ایک عالمی مسئلہ بنتا جارہاہے یا یوں کہ لیں کہ یہ مسئلہ تو شاید ازل سے ہی تھا تاہم وقت اور زمانے کی تیز رفتار ترقی میں بڑھتے ہوئے خواتین کے کردار نے اس مسئلے کو بھی پر لگا دیے ہیں۔ پہلے زمانے میں اگر پانچ فیصد خواتین ملک و قوم کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرتی نظر آتی تھیں تو آج کے زمانے میں یہ تعداد کہیں زیادہ بڑھ چکی ہے اور کسی نہ کسی طرح ملک…
ثروت رضوی ملک میں بڑھتے ہوئے ذہنی امراض اور ان کا حل۔ کیا نفسیاتی ماہرین کی مدد لینا ہی مسئلے کا حل ہے؟ کیا آپ کسی نفسیاتی بیماری کا شکار ہیں۔ کیا آپ کو کسی نفسیاتی معالج کی ضرورت ہے؟ کیا ڈپریشن یا کسی اور صدمے یا پریشانی سے باہر آنے کے لیے بھی کسی معالج کے پاس جانا فائدہ مند ہوسکتا ہے؟ یہ وہ سوالات ہیں جن کا جواب ہمارے معاشرے میں اکثر لوگ نہ ہی جانتے ہیں اور نہ ہی جاننا چاہتے ہیں۔ جسمانی بیماری کا علاج کروانا تو انسان کی ضرورت سمجھی جاتی ہے تاہم ذہنی مسائل اور ان کا حل آج بھی معاشرے میں قابل اعتنا نہیں گردانے جاتے۔ بیسویں صدی کے اس …
Social Plugin