مصنف: ڈاکٹر خالد سہیل۔ ۔ ۔ ثنا بتول درانی ثنا بتول کا خط۔ ڈاکٹر صاحب! آپ کی تحریر اور اپنے موضوع نفسیات پہ گرفت نے مجھے ہمیشہ متاثر کیا ہے۔ آپ کا ہر کالم میرے لیے سوچ کے نئے در وا کرتا ہے۔ مجھے خود بھی کافی حد تک انسانی نفسیات اور رویوں کو پڑھنے، سمجھنے اور سلجھانے کی کافی دلچسپی ہے۔ انسانی تعلق جو ایک مرد اور عورت کے درمیان محبت، ریلیشن شپ یا شادی کا ہے ایک ایسا موضوع ہے جو مجھے اپیل کرتا ہے۔ میں جانتی ہوں کہ تعلق بنتے ہوئے کافی وقت لیتا ہے لیکن جب اسے توڑا جاتا ہے تو عموماً ایک تلخی کے ساتھ ختم کیا جاتا ہے جیسے اس میں کبھی محبت اور مٹھاس نہ …
میرے ایک ادیب دوست نے، جو درویش بھی ہیں اور دانشور بھی، مجھے ایک مشکل سا سوال بھیجا ہے۔ لکھتے ہیں ”کیا جنسی خواہش اور تخلیقی صلاحیت میں کوئی کوریلیشن پایا جاتا ہے؟ اگر ایک (حسبِ معمول) عالمانہ کالم اس موضوع پر ارسال فرمائیں تو بہتوں کا بھلا ہوگا۔ نیازمند“ ۔ قبلہ و کعبہ! پہلے تو میں آپ کی یہ خوش فہمی دور کر دوں کہ میں نہ عالم ہوں نہ فاضل، نہ محقق ہوں نہ نقاد۔ میں تو زندگی، ادب اور انسانی نفسیات کا ایک ادنیٰ سا طالب علم ہوں۔ جو دیکھتا ہوں، جو محسوس کرتا ہوں، جو پڑھتا ہوں اور جو سوچتا ہوں وہ لکھ دیتا ہوں اور اپنے نظریاتی اور ادبی سفر میں د…
دنیا بھر میں کورونا وائرس کی وجہ سے 82 ہزار سے زیادہ اموات ہو چکی ہیں جبکہ مصدقہ متاثرین کی تعداد 14 لاکھ سے بڑھ گئی ہے۔ پاکستان پر نظر ڈالیں تو یہاں کورونا سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد چار ہزار سے زیادہ ہے جبکہ 55 سے زیادہ افراد اس وبا کے نتیجے میں ہلاک ہوئے ہیں۔ کورونا وائرس پوری دنیا میں پھیل رہا ہے اور اس سے نقصان کو کم سے کم رکھنے کے لیے خصوصی انتظامات کیے جا رہے ہیں۔ جانیے کہ اس سے بچنا کیسے ممکن ہے اور اسے روکا کس طرح سے جائے۔ اس کی علامات کیا ہیں؟ یہ بظاہر بخار سے شروع ہوتا ہے جس کے بعد خشک کھانسی آتی ہے۔ ایک ہفتے بعد …
مجھ پر کئی سالوں بلکہ کئی دہائیوں کے تجربے ، مشاہدے، مطالعے اور تجزیے کے بعد زندگی کا یہ راز منکشف ہوا کہ دنیا کا ہر کلچر ایک عینک ہے اور ہر زبان بھی ایک عینک۔ ہر مذہب ایک عینک ہے اور ہر روایت بھی ایک عینک۔ انسانی شعور کے ارتقا کے سفر میں ہر عہد اور ہر دور ،ہر ملک اور ہر معاشرے کے انسان زندگی کو دیکھنے، سمجھنے اور برتنے کے لیے یہ عینکیں بناتے آئے ہیں۔ جب کوئی بچہ کسی خاندان میں پیدا ہوتا ہے اور کسی معاشرے میں تربیت پاتا ہے تو اس کے والدین اور اساتذہ اسے ایک عینک پہنا دیتے ہیں اور وہ بچہ لاشعوری طور پر زندگی کو اس عینک سے دیکھنے لگتا ہے۔…
میں پچھلے تین مہینوں سے پاکستان جانے کا پروگرام بنا رہا تھا اور 24 مارچ 2020 کا ٹورانٹو لاہور کا پی آئی اے کا ٹکٹ بھی خرید لیا تھا۔ دوستوں کو اپنے آنے کی خبر بھی دے دی تھی اور انہوں نے مجھے خوش آمدید کہنے کا اہتمام بھی کر لیا تھا۔ لاہور کے امجد صاحب ’جو سانجھ ادارے کے پبلشرہیں‘ وہ میرے ’ہم سب‘ کے کالموں کا انتخاب ’آدرش‘ چھاپ رہے ہیں۔ امجد صاحب شاعر امیرحسین جعفری کے ساتھ ’جو ایک نظم کے معتبر شاعر اختر حسین جعفری کے بیٹے ہیں‘ مل کر اس کتاب کی تقریبِ رونمائی کا اہتمام کر رہے تھے۔ میں امجد صاحب سے کبھی نہیں ملا لیکن میں نے انہیں فون پ…
Social Plugin