اگر آپ دنیا کے کسی بھی ملک یا معاشرے میں کوئی بھی باعزت پیشہ اختیار کرنا چاہتے ہیں چاہے آپ ڈاکٹر بننا چاہیں یا انجینئر ’نرس بننا چاہیں یا وکیل‘ سوشل ورکر بننا چاہیں یا استاد تو آپ کو پہلے سکول ’کالج اور یونیورسٹی کی تعلیم حاصل کرنی پڑتی ہے پھر امتحان پاس کر کے لائسنس لینا پڑتا ہے اور پھر آپ کو وہ کام کرنے کی اجازت ملتی ہے۔ دلچسپی کی بات یہ ہے کہ ساری دنیا کے دو سب سے اہم کام ایسے ہین جن کے لیے نہ تعلیم کی ضرورت ہے نہ ڈگری کی اور نہ ہی لائسنس کی اور وہ دو کام ہیں والدین بننا اور سیاستدان بننا سیاستدان بننے کے بارے میں ہم کسی آئندہ کالم میں تب…
آج تو شدید سردی تھی۔ زوار صاحب ہیلمنٹ اُتارتے ہوئے ثانیہ سے بولے۔ خیر میرے خیال میں کھانے پینے کا سامان تو پورا لے ہی آیا ہوں۔ ثانیہ آپ بھی تو حد کرتے ہیں۔ گاڑی پہ چلے جاتے یا پڑوس کے لڑکے عامر سے کہتی وہ لے آتا۔ ویسے بھی تو جب بلائیں کام کے لیے آ ہی جاتا ہے۔ وہ بات ٹھیک ہے جب تک میں بائیک چلا سکتا ہوں تو خود خود سامان لاؤں گا اور جہاں تک بات ہے گاڑی کی تو بیگم میں گاڑی کا کیا کروں گا۔ وہ تو میں نے اپنے پیارے بیٹے کے لئے سنبھال کر کھڑی کی ہوئی ہے۔ بس تم دعا کرو آج ہمارے بچے ہم سے خوش ہو کر اپنے گھروں کو جائیں یہ کہتے ہوئے۔ زوار صاحب ت…
یہ اس وقت کا ذکر ہے کہ جب میں جیل میں منشیات کے عادی افراد کی تھریپسٹ کی حیثیت سے ملازمت کر رہی تھی۔ ابھی تین بجنے یعنی نوکری کا وقت ختم ہونے میں پورا ایک گھنٹہ باقی تھا کہ جوزف آ گیا۔ میں پانچ فٹ قد کی مختصر سی عورت اپنی کرسی پہ بیٹھی ہوئی اور وہ چھ فٹ چار انچ کا لمبا چوڑا سفید نژاد یورپین مرد اپنے پورے قد سے میرے سامنے آ کھڑا ہوا۔ ”پلیز بیٹھ جائیں” میں نے کرسی کی جانب اشارہ کرتے ہوے اپنے اور اس کے درمیان دوری کو کم کرنے کی کوشش کی۔ وہ بیٹھ گیا۔ اب وہ میرے عین مقابل تھا۔ مسکراتا ہوا۔ مجھے اس کے غیر دلکش چہرے پہ مسکان ہی اچھی لگی۔ اس میں ن…
ایک وہ زمانہ تھا جب میں سوچا کرتا تھا کہ بیٹیاں اپنے باپ کی لاڈلی ہوتی ہیں۔ باپ بیٹیوں سے بہت پیار کرتے ہیں اور ان کا بیٹوں سے زیادہ خیال رکھتے ہیں۔ میراخیال تھا کہ کئی دفعہ باپ بیٹے کے درمیان تضاد ہوتا ہے اور باپ بیٹوں سے ناراض ہوتے ہیں بیٹیوں سے نہیں لیکن پھر میری ایک ایسی ماں سے ملاقات ہوئی جس نے میرے باپ بیٹی کی اٹوٹ محبت کے تصور کو چیلنج کیا کہنے لگی ’ڈاکٹر سہیل! میری جوان بیٹی اپنے باپ سے ناراض رہتی ہے۔ کئی کئی دن بات نہیں کرتی۔ اب اس کی ناراضگی بڑھتے بڑھتے نفرت میں تبدیل ہوتی جا رہی ہے۔ ‘ میں نے جب پوچھا کہ آخری بار اس نے اپن…
سرکار آبادی کم کرنے کا مشورہ دینے کی کتنی بھی وجوہات پیش کرے لیکن میں یہ سمجھتی ہوں کہ آبادی اس لیے بھی کنٹرول کر لینی چاہیے تاکہ اس قوم کے بچوں کو مزید کنفیوز اور پریشان ہونے سے بچایا جا سکے۔ وہ زمانہ گیا جب کسی بچے سے پوچھا جاتا تھا کہ بیٹا کتنے بہن بھائی ہو؟ تو وہ جھٹ ان کی تعداد اور فر فر نام بھی گنوا دیا کرتا تھا۔ لیکن اب حالات بدل چکے ہیں۔ دو چار سے زیادہ بہن بھائی ہوں تو اب بچے نہ صرف تعداد بتاتے ہوئے ہچکچاتے ہیں بلکہ اکثر درست تعداد اور بہن بھائیوں کے نام تک بھول جاتے ہیں۔ آپ یہ سمجھ رہے ہیں کہ میں غلط بیانی کر رہی ہوں یا پھر کوئ…
Social Plugin