آپ نے ایسی بہت سی کہانیاں سُنی ہوں گی کہ ماضی میں کسی سلطنت کے بادشاہ نے دوسرے ملک پر حملہ کیا اور وہاں کی فوجوں کو شکست دے دی۔ لیکن تقریباً دو سو سال قبل چین میں ایک خاتون بحری قزاق ایسی بھی تھیں جو اُس دور میں 1800 سے زائد بحری جہازوں کی مالک تھیں۔ اس خاتون نے اپنی زندگی کا آغاز چین کے ساحلی علاقے میں بطور سیکس ورکر کیا لیکن بعدازاں وہ پرتگال اور چین کے بحری فوجیوں کے لیے درد سر بن گئیں۔ یہ خاتون قزاق زنگ سی شاؤ، شی یانگ اور چنگ ژی کے ناموں سے مشہور ہوئیں۔ تشدد، سخت سزاؤں اور جسم فروشی کے لیے مشہور یہ خاتون سنہ 1844 تک زندہ رہیں۔ چنگ ژی اپ…
مارکس ڈو سوٹے ریاضی دان وقت کو ماپنا ہو یا سمندروں میں جہازرانی کے لیے راستے تلاش کرنا، قدیم تہذیبوں میں ان سب کا انحصار ریاضی پر ہی تھا۔ انسانی تہذیب میں ریاضی کی ترقی کا قدیم مصر، یونان اور میسوپوٹیمیا (آج کے عراق) میں آغاز ہوا، مگر ان تہذیبوں کے زوال کے بعد ریاضی کی ترقی مغرب میں ہی رُک گئی۔ مشرق میں اگرچہ ریاضی کا استعمال اور تحقیق ایک نئ بلندی تک جا پہنچی۔ قدیم چین میں علمِ ریاضی ہی اہم کنجی تھی جس کے ذریعے حساب کتاب لگا کر ہزاروں میل پر پھیلی دیوار چین بنائی گئی۔ اور ریاضی کے اعداد اتنے اہم تھے کہ انھوں نے شاہی دربار کے …
سمارٹ فون ایپ کرونا وائرس کے خطرے کی نشاندہی تین رنگوں یعنی سبز، پیلے اور سرخ رنگ سے کرتا ہے۔ گرچہ چین میں کرونا وائرس پر قابو پایا جا چکا ہے اور ملک کے سب سے متاثرہ شہر ووہان میں زندگی رفتہ رفتہ اپنے معمول پر آ رہی ہے، سنسان سڑکیں، کاروباری مراکز، دفاتر اور کارخانے پھر سے آباد ہو رہے ہیں، مگر وائرس کے پلٹ آنے کا خطرہ اور خوف اب بھی موجود ہے جس پر نظر رکھنے کے لیے اب سمارٹ فون استعمال کیا جا رہا ہے۔ کرونا انفکشن کا ہدف بننے والے ہوبی صوبے اور خاص طور پر ایک کروڑ سے زیادہ آبادی کے شہر اور اہم کاروباری اور صنعتی مرکز ووہان…
Social Plugin