کیا مارک زوکر برگ دو ارب انسانوں کو کنٹرول کرتے ہیں؟ سابق فیس بک ملازم کا انٹرویو



 
دنیا کی سب سے بڑی سوشل ویب سائٹ فیس بک میں بطور ’پولسٹر‘ یعنی رائے شمار کرنے والے عہدیدار کی حیثیت سے کام کرنے والے ایک سابق ملازم نے کہا ہے کہ ’مارک زکربرگ دنیا کا وہ واحد بے مثال شخص ہے، جس کا دنیا کے 2 ارب افراد کو مکمل کنٹرول کرنے کا تجربہ ہے‘۔
فیس بک کے سابق پولسٹر نے نوکری چھوڑنے کے بعد کہا ہے کہ مارک زکربرگ جہاں دنیا کے 2 ارب انسانوں کو کنٹرول کرنے میں اختیار رکھتے ہیں، وہیں وہ امریکی افراد کو ہرطرح سے کنٹرول کرنے کا تجربہ بھی رکھتے ہیں، اور یہ کام انتہائی بےمثال ہے۔
فیس بک کے سابق عہدیدار کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے، جب فیس بک اپنے نیوز فیڈ میں تبدیلی لانے سمیت ویب سائٹ پر جعلی خبروں کی روک تھام کی کوششیں کر رہا ہے۔
ٹیکنالوجی نشریاتی ادارے ’دی ورج‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ فیس بک کے سابق پولسٹر ٹیوس میکگن کا کہنا تھا کہ انہیں صرف اور صرف مارک زکربرگ اور ویب سائٹ کی چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) شرل سینڈبرگ سے متعلق لوگوں کے خیالات جاننے اور ان سے متعلق رائے شماری کرنے کی ذمہ داریاں دی گئی تھیں۔
ٹیوس میکگن نے یہ نہیں بتایا کہ مارک زکربرگ اور شرل سینڈبرگ سے متعلق لوگوں کے خیالات جاننے اور ان کی جانب سے شیئر کی گئی پوسٹوں، جاری کیے گئے بیانات اور تقاریب میں کی جانے والی تقاریر سے متعلق کی جانے والی رائے شماری کا کام سر انجام دینے کے لیے کتنے افراد کی ٹیم کام کرتی تھی۔
تاہم انہوں نے بتایا کہ انہیں فیس بک نے گزشتہ برس بطور پولسٹر بھرتی کیا، اگرچہ وہ کمپنی میں بطور مارکیٹ ریسرچر کام کرنا چاہتے تھے، تاہم انہیں صرف اور صرف 2 افراد اور خصوصی طور پر مارک زکربرگ سے متعلق لوگوں کے خیالات جاننے کے لیے بھرتی کیا گیا۔
ٹیوس میکگن نے بتایا کہ انہوں نے فیس بک کے ساتھ 6 ماہ کام کیا، اور اس دوران انہیں لگا کہ ان کے کام کا کوئی فائدہ نہیں، جب کہ فیس بک بھی سماج میں بہتری لانے کے حوالے سے کام کرنے کے بجائے سماج میں منفی رجحانات کو پھیلانے کے لیے کام کر رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ان کا کام دنیا بھر سے لوگوں کی رائے جاننا تھا کہ وہ مارک زکربرگ کے خیالات سے کتنا اتفاق کرتے ہیں۔
انہوں نے فیس بک کے اس عمل کو انتہائی ایڈوانس قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس ایڈوانس ریسرچ کو مارک زکربرگ لوگوں کے خیالات سے آگاہ ہونے کے ساتھ ساتھ خود کو ان کی امیدوں پر پورا اترنے کے لیے استعمال کرتے۔
ٹیس میکگن کا کہنا تھا کہ فیس بک پر مارک زکربرگ کا مکمل اختیار ہے، اب بھی ان کے پاس ویب سائٹ کے 60 فیصد شیئرز ہیں، یہ کہنا غلط ہے کہ اس ویب سائٹ کو کئی افراد مل کر چلاتے ہیں۔
ان کا دعویٰ تھا کہ فیس بک ہی مارک زکربرگ ہے، اور مارک زکربرگ ہی فیس بک ہے، یہ دونوں ایک ہی سکے کے 2 رخ ہیں۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ مارک زکربرگ دنیا کے 2 ارب افراد کو کنٹرول کرنے کا تجربہ رکھتے ہیں، اور خصوصی طور پر انہیں امریکی عوام کو کنٹرول کرنے کا اچھا تجربہ ہے، اور یہ کام انتہائی بے مثال ہے۔
واضح رہے کہ ٹیوس میکگن نے فیس بک سے نوکری چھوڑنے کے بعد ’آنیسٹ ڈیٹا‘ کے نام سے اپنا تحقیقاتی سروے کا ادارہ بنایا، جو مختلف کمپنیوں کے معاشرے پر مرتب ہونے والے اثرات سے متعلق سروے کرواتا ہے۔
اسی ادارے نے مختلف عالمی اداروں کے حوالے سے ایک تحقیقاتی سروے بھی کیا ہے کہ کس کمپنی نے سماج میں زیادہ منفی اثرات مرتب کیے ہیں۔
اسی ادارے کی جانب سے کرائے گئے سروے میں ملٹی پل اداروں میں فیس بک سماج میں منفی اثرات مرتب کرنے والے دوسرے بڑے ادارے کے طور پر سامنے آیا۔
معاشرے میں منفی اثرات مرتب کرنے کے حوالے سے ملٹی پل اداروں کی کیٹیگری میں ’مارلبورو‘ سگریٹ پہلے نمبر پر رہا، جب کہ فیس بک دوسرے نمبر پر رہا۔
حیران کن طور پر ٹیکنالوجی اداروں میں فیس بک سماج میں منفی اثرات مرتب کرنے والے اداروں کی فہرست میں نمایاں رہا، جب کہ دوسرے نمبر پر ٹوئٹر اور تیسرے نمبر پر گوگل رہا۔
گوگل کے سابق پولسٹر نے اپنے نئے ادارے کے نتائج اپنے لنکڈن پیج پر شیئر کیے۔
اسی ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہر چار میں سے ایک امریکی یہ سمجھتا ہے کہ فیس بک نے معاشرے پر منفی اثرات مرتب کیے۔


بشکریہ ہم سب