گلگت بلتستان کی لڑکی کراچی سے غائب، پولیس مدد کے لئے تیار نہیں

 
گلگت بلتستان کے دور دراز علاقہ یاسین سے تعلق رکھنے والی خوش بخت فروری 2016 کو اپنے خوابوں کے تعبیر کے لئے روشنیوں کے شہر کراچی کے لئے نکل پڑی۔ وہ ایک نرس بن کر انسانیت کی خدمت کرنا چاہتی تھی۔ اس نے کراچی کے ایک نجی ہسپتال میں نرسنگ کے کورس میں داخلہ لیا۔ وہ اپنے دیگر بہن بھائیوں کے ہمراہ کراچی کے علاقے جیوانی میں رہائش پذیر تھی۔ انہوں نے حال ہی میں اسی ہسپتال میں نوکری حاصل کی تھی 4 جنوری بروز جمعہ گھر سے ڈیوٹی کے لئے نکلی اور واپس نہیں آئی۔
اس کے پاس موبائل فون نہیں تھا بد قسمتی سے چند دن قبل اس کا موبائل فون چھین گیا تھا، گھر والوں نے ہسپتال پہنچے تو معلوم ہوا خوش بخت اس دن ہسپتال نہیں آئی ہے۔ گھر والوں نے تمام جگہوں میں تلاش کی مگر کئی سے کوئی سوراخ نہ لگا سکے آخر کار پولیس کو رپورٹ کردیا۔ خوش بخت کے چچا کریم شاہ کے مطابق سچل تھانہ پولیس ان کے ساتھ تعاون نہیں کررہی ہے اور آج تک ایف آئی آر نہیں ہوئی ہے۔ ان کے خاندان والے سخت کفت میں مبتلا ہیں۔ اور کسی میسحا کے منتظر ہیں کہ کوئی آئے اور ان کی بچی کو ڈھونڈ نکالے۔ انہوں نے آئی جی سندھ اور انٹلیجنس اداروں سے مدد کی اپیل کی ہے۔