لبوب نعمت اصفہانی
سولہ سال کی عمر میں عرب دنیا میں ہلچل مچا دینے والی لنبان کے ایک متوسط مسلم گھرانے کی لڑکی حیفہ وہبی کے بارے میں کوئی سوچ نہیں سکتا تھا کہ اسرائیل کی مخالفت اور حسن نصر اللہ کی کھلی حمایت کے باوجود وہ آسکر ایوارڈ کی حقدار ٹھہرے گی ، جی وہاں! حیفہ وہبی جو بیک وقت اداکارہ، گلوکارہ، ماڈل اور عالمی پروگراموں میں میزبان کے فرائض بھی انجام دے چکی ہے۔ عرب دنیا کی الزبتھ ٹیلر ہے جسے زندہ لیجنڈ کہنا بھی کسی طور پر غلط نہ ہو گا۔ بہترین قسم کی مہنگی جیولری، جدید تراش خراش کے ملبوسات، شادیاں، طاقتیں، سیاسی اور مذہبی، تنازعات حیفہ وہبی کی زندگی کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں وہ بہترین زندگی گزار رہی ہے دنیا کی ہر نعمت سے مالا مال ہے مگر اس کا دل زخمی ہے اس کی روح بے چین ہے، شائد اس کی وجہ لبنان پر اسرائیل جارحیت کے دوران اس کے اکلوتے 24 سالہ بھائی کی وفات ہے قسمت کی دیوی اس پر مہربان ہے شاید یہی وجہ تھی کہ ایک زبردست کار حادثہ جس میں اس کی کار مکمل طور پر تباہ ہو گئی تھی لیکن اسے محض معمولی خراشیں آئی تھیں۔
حیفہ صرف پیسہ کھاتی نہیں بلکہ سماجی بہبود کے کاموں پربھی بے تحاشا خرچ کرتی ہے دنیا بھر میں حیفہ کے ان گنت محلات ہیں جن میں دنیا کی ہر آسائش دستیاب ہے دنیا بھر میں اسی کے ان گنت مداح ہیں۔ لبنان کے ایک دور افتادہ گاﺅں میں جنم لیتے والی حیفہ بطور گلوکارہ، اداکارہ اور ماڈل اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا چکی ہے۔ بہت چھوٹی عمر میں اس نے ماڈلنگ کے شعبے میں قدم رکھا صرف 16 سال کی عمر میں مس جنوبی لبنان کا تاج اس کے سر پر سجا اس نے مس لبنان کے مقابلہ میں بھی حصہ لیا اور سینکڑوں لڑکیوں کو چت کر کے مس لبنان بنی، مگر جب منتظمین کو معلوم ہوا کہ وہ شادی شدہ ہے تو اسے مس لبنان کے ٹائٹل سے محروم کر دیا گیا۔ 1996ء میں یہ قاتل اداکارہ و گلوکارہ جارج وصوف کے ایک میوزک ویڈیو میں دکھائی دی، اس کی ایک جھلک کے دنیا کو اس کا دیوانہ بنا دیا سینکڑوں جرائد نے سرورق پر اس کیتصاویر شائع کر کے اسے راتوں رات سٹار بنا دیا۔ 2006ءمیں وہ پیپل میگزین کی فہرست میں، دنیا کی 50 منتخب ترین خواتین میں شامل تھی، حیفہ وہبی کا پہلا البم 2002ءمیں ریلیز ہوا اس سے قبل اس کا ایک گیت اسے بطور گلوکارہ شہرت کی بلندیوں پر پہنچا چکا تھا 2005ء میں رفیق دیری کی وفات کے بعد حیفہ کے آزادی کے موضوع پر ریلیز ہونے والے البم کے باعث اسے سیاسی تنازعات کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کے سب سے زیادہ مقبول گیتوں میں اسے سب سے زیادہ مقبولیت اس کے گیت میں حیفہ ہو کو ملی۔
حیفہ دنیا بھر میں پرفارم کرتی ہے اٹلی کے فیشن ڈیزائنر کا میلہ ہو یا ٹاپ پاپ سٹارز کے کنسرٹس حیفہ کی شمولیت ان مواقع کی رنگینیوں میں اضافہ کا سبب ہوتی ہے اور محفل کو چار چاند لگانے کے مترادف ہے حیفہ نے مصر، لبنان، شام، متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کی فلموں اور ٹی وی ڈراموں میں اداکاری بھی کر رکھی ہے وہ دنیا کے مہنگے ترین رئلٹی میوزک شوز کی میزبانی کر کے شوز کی کامیابی کی ضمانت قرار پا چکی ہے۔ حیفہ وہبی 4 بہنیں ہیں جبکہ اس کا اکلوتا بھائی 1982ءمیں اسرائیل حملے میں مارا گیا تھا اس کی ایک بیٹی بھی ہے جس کا نام زینب زازا ہے 2005ء میں حیفہ نے سعودی تاجر طارق الجفامی سے منگنی کی لیکن چند ہفتے بعد ہی یہ منگنی ٹوٹ گئی۔
2007ء اس کے لئے خاصا منحوس سال تھا ایک ویڈیو شوٹ کے دوران وہ خود ہی ڈرائیونگ کر رہی تھی کہ حادثہ ہو گیا گاڑی تباہ ہو گئی مگر وہ خوش قسمتی سے بچ گئی۔ 24 اپریل 2009ء کو حیفہ وہبی نے مصری تاجر احمد ابو چشمہ سے بیروت میں شادی کر لی امریکی ماڈل گرل کارمین الیکٹرا، گلوکارہ انارہ پٹیا، نوال انرونجسی بخویٰ کرم، راغب الاصیح، احلیم اور شہر میں جیسی فنکاروں نے شرکت کی۔ حیفہ وہبی اسرائیل کی جارحیت کے خلاف بھی سیسہ پلائی ہوئی دیوار بنی ہوئی ہے۔ اسرائیل جارحیت کے خلاف لبنان سے احتجاجاً سکونت ترک کرکے مصر میں رہائش اختیار کرلی اور حسن نصر اللہ کی کھل کر حمایت کرنے کا اعلان کر دیا وہبی کا موقف تھا کہ حزب اللہ صرف اسرائیل کے فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنا رہی ہے جبکہ اسرائیل لبنانی شہری آبادیوں پر حملے کر رہا ہے۔ 2005ء میں حیفہ وہبی کو گلوکاری کے شعبے میں نمایاں خدمات پر آسکر ایوارڈ بھی دیا گیا حیفہ کا شمار ان شخصیات میں ہوتا ہے جو شوبز میں گلیمر کے حوالے سے منفرد مقام رکھتی ہیں وہ پرتعیش زندگی گزارنے کے ساتھ ساتھ ایک درد مند دل بھی رکھتی ہے نہ جانے کتنے سماجی ادارے یتیم خانے، بیوہ عورتیں اور بے سہارا افراد اس کے سرمائے سے استفادہ کر رہے ہیں۔