میڈیکل ڈیلی رپورٹ کے مطابق ایک تحقیق میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ پورن دیکھنے والے افراد کے دماغ کے کچھ مخصوص حصوں پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
آج کے دور میں نوجوان اور 18 سال سے کم عمر کے بچے انٹرنیٹ پر زیادہ وقت پورن دیکھنے میں گزارتے ہیں اور جوش اور کم عمری کی ناتجربہ کاری کے باعث وہ اس چیز کو غلط طریقے سے سمجھتے ہیں اور ویسا ہی کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ شاید یہی وجہ ہے کہ نوجوانوں اور بچوں کے ذریعے جنسی جرائم کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ اب برطانوی حکومت نے قانون بنا دیا ہے کہ آن لائن پورن دیکھنے سے پہلے یوزر کو اپنی عمر بتانی ہوگی۔ رواں سال اس قانون کو برطانیہ میں نافذ کر دیا جائے گا۔ ایسا حکم جاری کرنے والا برطانیہ پہلا ملک بن گیا ہے۔
میڈیکل ڈیلی رپورٹ کے مطابق ایک تحقیق میں اس بات کا انکشاف ہوا کہ جو لوگ پورن دیکھتے ہیں ان کے دماغ میں اسی نوعیت کے خیالات آتے ہیں۔ ایسی فلمیں دیکھنے سے ڈوپیمائن ہارمون کی مقدار بڑھ جاتی ہے جو کہ سیکس ڈرائیو کو بڑھاتا ہے۔ یہ نیورو ٹرانسمیٹر کی طرح کام کرتا ہے جس سے شخص کو خوشی ملتی ہے اور جسمانی تعلقات کی طرف جھکاؤ بڑھتا ہے۔
پورن دیکھنے سے دماغ کے اسٹرٹیم حصے پر برا اثر پڑتا ہے۔ پورن دیکھنے سے اسٹریٹیم سکڑ جاتا ہے اور ٹھیک طریقے سے کام نہیں کرپاتا۔
آن لائن پورن پر مذکورہ پابندی عاید کرنے کے بعد برطانیہ کے ڈیجیٹل ڈیپارٹمینٹ کی وزیر ماگرٹ جیمس نے کہا، “بالغوں کیلئے بنائے گئے مواد تک بچوں کی آن لائن پہنچ کافی آسان ہوگئی ہے۔ ہم دنیا کا ایسا پہلا ملک ہوں گے جہاں آن لائن پورن دیکھنے سے پہلے آپ کو عمر بتانی ہوگی’۔