کرونا، عورت اور عذاب

اللہ تعالٰی ہم سب کو اپنے کرم کے ساتھ محفوظ رکھے کرونا نے زندگی مفلوج کردی مگر پاکستان میں زندگی نہیں ذہن مفلوج ہوئے ہیں سوشل میڈیا پر بائیس کروڑ عوام کرونا کے بارے میں سب جانتے ہیں لیکن جب احتیاط برتنے کو کہا جائے تو سب مرد شیر بن جاتے ہیں۔ ویسے مجھے ایسا لگ رہا کہ پوری دنیا میں کرونا عورت کی وجہ سے پھیلا ہے کیونکہ معاشرے میں سب سے زیادہ بے حیائی عورتوں کی وجہ سے ہے نا۔ عذاب نازل ہو تو عورت کی وجہ سے۔ آفت ہو تو عورتوں کی بے حیائی اور بے پردگی کی وجہ سے۔ زلزلہ، طوفان آفات اور زمینی آسمانی سب کچھ ہم عورتوں کی وجہ سے ہوتا ہے۔ اور ویسے بھی پاکستان میں کرونا نے میرا جسم میری مرضی کی آواز کو دبا دیا۔ دیکھا بولا تھا نہ کہ 8 مارچ کو عورتوں نے بے حیائی پھیلائی جس کی وجہ سے کرونا پاکستان پہنچ گیا۔
آج آفس میں ایک دوست ملے، ماسک پہنا دیکھا تو فورا بولے اللہ تیری قدرت تو نے کیسے امتحان میں ڈالا کہ بے پردہ عورتیں بھی پردہ کرنا شروع ہو گئیں اور یہ ایک کیس ہے جو میں بتا رہی ہوں۔ دوست نے مسیج کیا کہ گروسری سٹور پر انکل نے طنزیہ بولا کہ چلو کم ازکم عورتیں تو پردہ کرنا شروع ہوئیں۔
مرد جس بھی عورت کو ماسک پہنا دیکھتا فورا اللہ کا شکر ادا کرتا کہ یا اللہ تونے کیسا کرم کیا عورتوں نے منہ چھپا لیے۔ پوچھنا یہ تھا کہ اگر یہ عذاب عورت کی وجہ سے ہے تو پھر تو عورتیں ہی مرنی چاہیے آپ لوگ تو پاک صاف لوگ ہو آپ کیوں ڈر رہے۔ ویسے تو عورت کمزور ہے کچھ کرنے کی طاقت نہیں رکھتی بقول مرد حضرات کے تو پھر اتنا طاقت وار وائرس کیسے قابو کر گئی۔ کچھ روز قبل سوشل میڈیا پر ہر طرف ماروی سرمد اور خلیل الرحمان کے چرچے تھے ایک ہی نعرہ ہر طرف نظر آتا تھا ماروی سرمد بے حیا، خلیل الرحمان زندہ باد۔
مگر ساتھ ہی کرونا نے دنیا کو لپیٹ میں لے لیا اور اب ایک اور میم گردش کرنا شروع ہوگئی کدھر گئیں میرا جسم میری مرضی کرنے والی او دیکھو کیسا عذاب آیا ہے پاکستان میں عورتوں کو عذاب کہنے والوں کو شاید علم نہیں کہ یہ پوری دنیا میں ہے، عورتیں صرف پاکستان میں ہی نہیں بستیں۔ باپردہ عورتیں بھی اس کا شکار ہوئیں ہیں۔ عمران خان کو گالیاں دینے اور کفار کی تباہی کی بددعائیں کرنے والو، ایسے کچھ نہیں بدلنا۔ برائے مہربانی ہینڈ سینٹائزر کے ساتھ ساتھ کوئی ایسا محلول بھی ڈھویں جو دماغ کو صاف رکھ سکے جس میں وائرس نہیں، گندی سوچ بھری ہوئی ہے۔
شراب اور الکوحل وائرس انفیکشن کا حل نہیں اس لیے مرد حضرات اس دوائی سے پرہیز کریں۔ ویسے سنا ہے بیوی کے ساتھ شراب پینے سے عزت کم ہوتی ہے اس لیے کسی ایسی کے ساتھ پینے کو جی چاہتا جو آزاد خیال ہو۔ یہ کرونا اگر عذاب ہے تو معاف کیجیے گا آپ نے اس عذاب میں 80 فیصد حصہ ڈالا ہوگا نہین یقین آتا تو خلیل الرحمان صاحب کی فون کالز سن لیجیے، کیسے وہ ایک عورت کو بدکرداری پر اکسا رہے ہیں۔ مانا کہ عورت بے حیائی کرتی ہے لیکن اس کو بے حیائی پر اکسانے والے ہی استغفار کر لیں۔ عورت اگر آپ کو ملنے کا لالچ دے رہی ہے تو شٹ آپ کال دے کر بند کیوں نہیں کر دیتے اپنے فون۔ اس لیے عذاب عورتوں کی وجہ سے نہیں، یقیناً مردانگی کی وجہ سے آیا ہوگا۔ سو، شٹ اپ۔ احتیاط برتیں یہ نہ ہو کہ عورتیں بنا ماسک کے ہی گھومنا شروع کر دیں اور آپ مرد وائرل انفیکشن سے جان کی بازی ہار جائیں۔