امریکہ کے بعد برازیل دنیا کا وہ دوسرا ملک ہے جہاں کورونا کے باعث سب سے زیادہ ہلاکتیں ہوئی ہیں
برازیل کی وزارتِ صحت نے کہا ہے کہ اب تک ان کے ملک میں کورونا وائرس کے باعث ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ ہوگئی ہے۔
امریکہ کے بعد برازیل دنیا کا وہ دوسرا ملک ہے جہاں کورونا کے باعث سب سے زیادہ ہلاکتیں ہوئی ہیں جبکہ متاثرین کی تعداد کے اعتبار سے یہ دنیا میں امریکہ اور انڈیا کے بعد تیسرے نمبر پر ہے۔
اس کے علاوہ ملک میں متاثرین کی تعداد گذشتہ ہفتے 50 لاکھ سے تجاوز کر گئی تھی۔
صدر جیر بولسونارو پر الزام ہے کہ انھوں نے وبا کے دوران وائرس کے خطرے کو گھٹا کر پیش کیا اور سخت تر پابندیوں کے بارے میں ماہرین کی تجاویز کو نظرانداز کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے
منشیات کے کارٹیل وبا کا کیسے فائدہ اٹھا رہے ہیں؟
کیا آپ کے ملک میں کورونا وائرس دوبارہ پھیل رہا ہے؟
سالگرہ کی تقریب جو ’کورونا سے ہلاکتوں کی وجہ بن گئی‘
برازیل جنوبی امریکہ کا وہ ملک ہے جہاں سب سے زیادہ ہلاکتیں ہوئی ہیں اور ساؤ پاؤلو کی ریاست سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہے۔
وزارتِ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق برازیل میں اب تک ایک لاکھ 50 ہزار 198 لوگ کووڈ سے ہلاک ہو چکے ہیں۔ مارچ میں یہاں پہلی ہلاکت ریکارڈ کی گئی تھی۔
اب تک اس میں ملک میں 50 لاکھ 82 ہزار 637 افراد وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں۔
خطے میں دوسرا سب سے زیادہے متاثر ہونے والا ملک کولمبیا ہے جہاں 27 ہزار 495 افراد کورونا سے ہلاک ہوئے ہیں اور اب تک آٹھ لاکھ 98 ہزار 300 افراد میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔
مگر برازیل میں یومیہ نئے متاثرین کی تعداد گرمیوں کے مقابلے میں کم ہوتی جا رہی ہے جب یہاں تقریباً دو ماہ تک یومیہ ایک ہزار ہلاکتیں ہو رہی تھیں۔
صدر بولسونارو کے وبا کے بارے میں اقدامات، ان کی جانب سے لاک ڈاؤن کی مخالفت کرتے ہوئے معیشت کو ترجیح دینے پر معاشرے میں کافی تفریق پیدا ہوئی ہے۔
کووڈ 19 کو ‘معمولی فلو’ قرار دینے پر ان پر تنقید بھی ہوئی ہے۔
تاہم صدر نے بارہا خود پر ہونے والی تنقید کو مسترد کیا ہے حالانکہ وہ خود بھی جولائی میں اس وائرس سے متاثر ہوئے تھے۔
اگست میں برازیل کے نائبل صدر ہیملٹن موراؤ نے بھی حکومت کی حکمتِ عملی کا دفاع کرتے ہوئے برازیلی شہریوں پر ہی سماجی دوری کے ضوابط کی پاسداری نہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے انھیں کورونا کے پھیلنے کا ذمہ دار قرار دیا تھا۔