مصنف: ڈاکٹر خالد سہیل۔ ۔ ۔ ثنا بتول درانی ثنا بتول کا خط۔ ڈاکٹر صاحب! آپ کی تحریر اور اپنے موضوع نفسیات پہ گرفت نے مجھے ہمیشہ متاثر کیا ہے۔ آپ کا ہر کالم میرے لیے سوچ کے نئے در وا کرتا ہے۔ مجھے خود بھی کافی حد تک انسانی نفسیات اور رویوں کو پڑھنے، سمجھنے اور سلجھانے کی کافی دلچسپی ہے۔ انسانی تعلق جو ایک مرد اور عورت کے درمیان محبت، ریلیشن شپ یا شادی کا ہے ایک ایسا موضوع ہے جو مجھے اپیل کرتا ہے۔ میں جانتی ہوں کہ تعلق بنتے ہوئے کافی وقت لیتا ہے لیکن جب اسے توڑا جاتا ہے تو عموماً ایک تلخی کے ساتھ ختم کیا جاتا ہے جیسے اس میں کبھی محبت اور مٹھاس نہ …
بچوں کی تربیت ایک بہت اہم اور حساس مسلئہ ہے۔ بچوں کی تربیت میں ماں باپ اور گھر کے سبھی افراد شامل ہوتے ہیں۔ بچے کی پہلی درس گاہ گھر اور ماں کی گود ہوتی ہے۔ ماں کا کردار بہت اہمیت کا حامل ہے لیکن ہم باقی گھر والوں کو نظر انداز نہیں کر سکتے کیونکہ گھر کے مکین ہی ہیں جو اپنے رویے اور عمل سے گھر کا ماحول بناتے ہیں۔ بچہ آنکھ کھولنے اور دنیا میں آنے سے پہلے ہی اپنی ماں کے توسط ماحول سے اردگرد کے لوگوں سے آشنا ہو جاتا ہے۔ اب اگر ماں حمل کے دوران پرسکون رہی ہو گی ’ذہنی پریشانیوں سے دور رہی ہو گی اور اس کے ساتھ ماں کی خوراک و آرام کا خیال رکھ…
’عجیب عجیب باتیں سننے کو ملیں، کسی نے کہا عمر بہت زیادہ ہو گئی ہے، دکھنے میں بہت اچھی نہیں ہے یا لڑکا ایم بی اے کیے ہوئے ہیں تو آپ انھیں بزنس کروا دیں۔‘ یہ کہنا ہے عائشہ احد کا۔ اپنے لیے شریک حیات ڈھونڈنے کے عمل میں نہ صرف عائشہ بلکہ ان کے والدین بھی ایک اذیت سے گزرے ہیں۔ وہ بتاتی ہیں ’بہت دفعہ ایسا ہوا کہ لوگ آتے، دیکھتے اور اٹھ کے چلے جاتے۔ بعض دفعہ اچھی بھی لگ گئی تو بعد میں بولتے تھے کہ استخارہ صحیح نہیں آ رہا۔ بہت سال یہ سب چلتا رہا اور میں بہت تنگ آ گئی تھی۔‘ عائشہ وہ پہلی لڑکی نہیں تھیں اور نہ ہی آخری ہوں گی جنھیں رشتہ ک…
شادی کو سماجی و معاشرتی زندگی میں ایک اہم اور یادگار ترین تقریب تصور کیا جاتا ہے۔ شادی کی تیاریاں کئی کئی دنوں اور مہینوں تک محیط ہوتی ہیں اور اگر اس میں منگنی اور اس سے متعلقہ لوازمات شامل کر لئے جائیں تو یہ عرصہ بسا اوقت مہینوں سے بڑھ کر سالوں تک پہنچ جاتا ہے۔ اگر خاندان کی خواتین زیادہ با ذوق ہوں تو یہ مدت صبر آزما حد تک طویل ہوتی چلی جاتی ہے۔ جس کے نتیجے میں متاثرہ فریق دبے چھپے انفاط میں احتجاج بھی نوٹ کروانے کی کوشش کرتا ہے اور عموما اس احتجاج کو متعلقہ فریقین تک پہچانے کے لئے کسی قابل اعتبار کزن یا دوست کا سہارا لیا جاتا ہے۔ کیونکہ براہ…
بھائی کیا مرنے سے تمام پریشانیاں حل ہو جاتی ہیں؟ معصوم حیدر نے اپنے بڑے بھائی علی سے پوچھا نہیں میری جان ایسا تم سے کس نے کہ دیا کہ مرنے سے تمان پریشانیاں دور ہو جاتی ہیں؟ بھائی وہ۔ وہ۔ وہ بولو بھی حیدر ( علی افسردگی سے پوچھا) حیدر معصومیت سے اپنی قمیض کا گھیرا اپنی انگلیوں میں لپیٹتے ہوئے بولا پھپھو نے کہا فون پر جب وہ رضیہ آپی سے کہ رہی تھیں ”یہ مرتے بھی تو نہیں ہیں اتنے دن ہو گئے نہ ان کے باپ کو خبر ہے اور نہ ہی ماں کو اور میں کون سی ان کی سگی خالہ ہوں وہ تو بس حارث سے اپنے بیٹے کی جاب لگوانے کی خاطر اس کی ہاں میں ہاں ملانی پڑی اور اس کے بچ…
Social Plugin