ماہرین اور تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ٹیکنالوجی کمپنیوں کی طرف سے دوسری بڑی ایجاد میٹاورس ہو گا جو ابھی محض تصور کے طور پر موضوع بحث ہے۔ یہ تصور ٹیکنالوجی کے سب سے بڑے ناموں جیسے فیس بک کے مارک زکربرگ اور ایپک گیمز کے ٹم سوینی کی توجہ اور وسائل اپنی جانب کھینچ رہا ہے۔ میٹا ورس ہے کیا؟ کچھ لوگوں کے خیال میں میٹاورس انٹرنیٹ کا مستقبل ہے جبکہ عام لوگوں کے لیے یہ محض ورچوئل ریئلٹی کے بہتر ورژن کی طرح کا ہو سکتا ہے۔ یہ ورچوئل ریئلٹی کے طور پر ہی دیکھا جا رہا ہے اور تصور ہے کہ یہ اتنا فرق پیدا کر سکتا ہے جتنا کہ سنہ 1980 کی دہائی کے کم درجے کے موبا…
مقبولِ عام ویڈیو کانفرنسنگ ایپلی کیشن ’زوم‘ نے کہا ہے کہ وہ رواں ہفتے اپنی ایپ کا ایک نیا اور بہتر ورژن جاری کرے گی۔ یہ اعلان ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب ڈیٹا اور صارفین کی راز داری یعنی پرائیویسی کے لیے کمپنی کے اقدامات کو کڑی تنقید کا سامنا ہے۔ کمپنی نے کہا ہے کہ زوم کے ورژن 5.0 میں زیادہ بہتر انکرپشن فیچر ہوں گے تاکہ ’زوم بومبنگ‘ یعنی غیر متعلقہ افراد کے کسی ویڈیو کانفرنس میں داخل ہونے کو روکا جا سکے۔ کورونا وائرس کی وجہ سے آج کل دنیا بھر میں لاک ڈاؤن نافذ ہے اور اس پلیٹ فارم کو لاکھوں افراد کام اور اپنے پیاروں سے رابطوں سے کے لیے …
کورونا وائرس کی عالمی وباء نے لوگوں کو گھروں میں قید کردیا ہے تو ایسے میں اسمارٹ ایپلیکیشنز کے ذریعے سے لوگ ایک دوسرے سے رابطہ قائم کررہے ہیں۔ دنیا بھر میں لاک ڈاؤن کے سبب فیس بک، میسنجر ، زوم اور واٹس ایپ کے استعمال بالخصوص گروپ ویڈیو کالز کی شرح میں بہت زیادہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ ایسے میں واٹس ایپ انتظامیہ نے صارفین کے لیے ویڈیو کال فیچر کو مزید بہتر بنانے کا ارادہ کرتے ہوئے اس کی تعداد کو بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ واٹس ایپ میں بہت جلد گروپ ویڈیو کال میں شامل افراد کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا ، تاہم اس کے لیے ابھی حتمی ت…
کرونا وائرس کے باعث لوگ اپنے دفتری کام بھی گھروں میں بیٹھ کر کرنے پر مجبور ہیں لیکن ہر کام انفرادی طور پر نہیں ہو سکتا۔ یہی وجہ ہے کہ عالمی وبا کے باعث جب گھروں سے کام کرنے کا رجحان بڑھا تو بہت سی ایپلی کیشنز کا استعمال بھی بڑھ گیا ہے۔ لوگ اپنی پیشہ ورانہ ضروریات اور دفتری قوائد و ضوابط کو مد نظر رکھتے ہوئے مختلف ایپس کا انتخاب کر رہے ہیں۔ کون سی ایپلی کیشنز آج کل زیادہ استعمال ہو رہی ہیں؟ آئیے دیکھتے ہیں۔ اسکائپ مائیکرو سافٹ کی یہ ایپ لوگوں کے لیے جانی پہچانی ہے لیکن اب اس کا استعمال بڑھ گیا ہے۔ مختلف انٹرویوز اور دفتری می…
سمارٹ فون ایپ کرونا وائرس کے خطرے کی نشاندہی تین رنگوں یعنی سبز، پیلے اور سرخ رنگ سے کرتا ہے۔ گرچہ چین میں کرونا وائرس پر قابو پایا جا چکا ہے اور ملک کے سب سے متاثرہ شہر ووہان میں زندگی رفتہ رفتہ اپنے معمول پر آ رہی ہے، سنسان سڑکیں، کاروباری مراکز، دفاتر اور کارخانے پھر سے آباد ہو رہے ہیں، مگر وائرس کے پلٹ آنے کا خطرہ اور خوف اب بھی موجود ہے جس پر نظر رکھنے کے لیے اب سمارٹ فون استعمال کیا جا رہا ہے۔ کرونا انفکشن کا ہدف بننے والے ہوبی صوبے اور خاص طور پر ایک کروڑ سے زیادہ آبادی کے شہر اور اہم کاروباری اور صنعتی مرکز ووہان…
عروف سرچ انجن 'گوگل' نے اعلان کیا ہے کہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے کیے گئے لاک ڈاؤن کی افادیت جانچنے کے لیے وہ اپنے صارفین کا 'لوکیشن ڈیٹا' فراہم کرے گا۔ گوگل کرونا وائرس سے متاثرہ 131 ممالک میں صارفین کی نقل و حرکت کا ڈیٹا ایک خصوصی ویب سائٹ پر مہیا کرے گا۔ جس میں جغرافیہ کے حساب سے لوگوں کی نقل و حرکت سے متعلق ٹرینڈز دکھائے جائیں گے۔ فرانسیسی خبر رسال ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق گوگل کمپنی کا شائع کردہ ایک بلاگ میں کہنا ہے گوگل عوامی مقامات جیسے پارکس، دکانوں، گھروں اور کام کرنے والے مقامات پر لوگوں …
Social Plugin