زمانہ چال چل گیا اور چال بھی اُن کے ساتھ جو ہر چال کو ڈھال فراہم کرتے ہیں۔ چال بھی ایسی غضب کی کہ نہ اُگلی جائے نہ ہی نِگلی۔ چال بنانے والے کچھ ایسی حالت میں ہیں کہ بقول امیر خسرو۔۔۔ موہے پریت کی ریت نہ بھائی سکھی میں تو بن کے دلہن پچھتائی سکھی خواہشات مفادات کو جنم دیتی ہیں اور مفادات سمجھوتوں کو۔ جب تک مقاصد مشترکہ تھے صفحہ اپنی جگہ رہا، تحریر ایک سی رہی۔ گذشتہ تین برسوں میں کیا نہ ہوا، صحافت ہو یا سیاست، معیشت ہو یا معاشرت، اقدار ہوں یا انداز، کسی شعبے کو، کسی پیشے کو درگزر نہیں کیا گیا۔ ایک ایک کر کے تحریر اور تقریر پر قدغنیں لگیں۔ ایک و…
کبھی ایسا بھی ہوا ہے کہ اپنی ہی آواز کانوں میں سُنائی نہ دے، اپنے الفاظ ہی نامانوس لگیں اور اپنے ہی چہرے کی آنکھیں دھوکا کھانے لگیں۔ یقین مانیے ایک ایسا ہی معاشرہ مرتب ہو گیا ہے جہاں نہ آوازیں سُنائی دے رہی ہیں، نہ چہرے دکھائی دے رہے ہیں اور نہ ہی لب جنبش میں ہیں۔ مبارک ہو سرکار! ایسا معاشرہ وجود میں آ گیا ہے جہاں آواز رکھنے والے گونگوں، سماعت کی صلاحیت کے باوجود بہروں اور آنکھوں والے اندھوں کی تعداد میں بے تحاشہ اضافہ ہو گیا ہے۔ سانحہ موٹروے پر خاتون اجتماعی زیادتی کا نہیں ریاستی بے حسی کا شکار ہوئی ہے۔ پولیس کی ناکامی کا نہیں بلکہ اداروں ک…
ستاروں کی چال سے متعلق ایک پورا علم موجود ہے۔ کون سا ستارہ کس دائرے میں کتنا باثر؟ کس کے اثر میں کون سا گھر اور حاکم کس حلقے میں نظر رکھے؟ یہ سب علم نجوم سے دلچسپی رکھنے والوں کو معلوم ہوتا ہے۔ سنہ 2020 کے آغاز کے ساتھ ہی نظر آ گیا ہے کہ قمر، مریخ اور زُحل کی باہم تثلیث میں دراڑیں ہیں جبکہ قمر تیسرے گھر میں قیام کر سکتا ہے۔ علم نجوم میں تمام سرگرمیاں قمر سے منسلک اور وابستہ ہیں یعنی قمری تاریخیں اُس کے اردگرد گردشی ستاروں پر اثر انداز ہوتی ہیں جس سے ستاروں کی چالوں کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ پاکستان کی سیاست کے کرداروں نے 2020 کے آغ…
حالت یہ ہے کہ ایک اچھا خاصا فیصلہ سپریم کورٹ نے دیا ہے کہ جناب ہمارے پاس آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق ایک درخواست آئی ہے۔ ہم نے ہمت کی اُسے سُنا، درخواست دینے والے راہی صاحب راہ سے ہٹے تو اُنھیں ثابت قدم رکھنے کی کوشش بھی کی اور اس اہم معاملے پر حکومت سے جواب طلب کیا مگر حکومت نے پکڑائی نہ دی۔ نوٹیفیکشن پر نوٹیفکیشن جاری ہوتے رہے، اٹارنی جنرل کی آنیاں جانیاں لگی رہیں، کابینہ کے خصوصی اجلاس منعقد ہوئے اور نتیجہ ڈھاک کے تین پات۔۔۔ پھر غلطیاں۔ یہاں تک کہ آخری تصیح بھی عدالت نے ہی کرائی اور حکومت نے بےدلی سے آئندہ چھ ماہ میں ق…
عاصمہ شیرازی Getty Images جو اوور آخری گیندوں کے تھے انہیں پہلے ہی کھیل لیا گیا، امپائر نے ساری توانائی ایک ہی کھیل اور ایک ہی کھلاڑی پر صرف کردی جو کچھ ہو رہا ہے نہیں ہونا چاہیے تھا، جو نہیں ہوا اُسے نہیں ہونے دینا چاہیے اور جو ہو سکتا ہے اسے ابھی سے بھانپ لینا چاہیے۔ فیصلے کی گھڑی میں کون کون کہاں کہاں شریک ہے یہ جاننا اہم بھی ہے اور دلچسپ بھی۔ کیا کیا ہو گیا اور کیا اور ہونا باقی ہے؟ بات صرف اتنی سی ہے کہ گذشتہ ایک سال کے واقعات اب کلائمیکس کو پہنچ گئے ہیں۔ نواز شریف، مریم نواز اور آصف زرداری کا جیل جانا، شاہد خاقان، سعد رفیق، ر…
Social Plugin