میں نے کوئی دس سال پہلے ”محبت۔ تصور اور حقیقت“ کے عنوان سے کتاب لکھی تھی۔ یہ محبت سے متعلق تحقیق پر مبنی کتاب تھی۔ میرا ارادہ تھا کہ اس کے بعد ”مباشرت۔ تعیش اور ضرورت“ کے عنوان سے ایک تحقیقی کتاب لکھوں گا اور پھر ”مناکحت۔ تسکین اور صعوبت“ کے عنوان سے۔ میں نے شائع شدہ کتاب نذیر لغاری کو بھی دی تھی۔ پھر ہم جب اس کی گاڑی میں جا رہے تھے تو میں نے اسے اپنے اس ارادے سے متعلق آگاہ کیا تھا۔ جس پر اس نے سڑک پر نظریں گاڑے، انتہائی سنجیدگی سے اپنی سرائیکی زبان میں مشورہ دیا تھا، ”پھر کوشش کر کے ان کو انٹر کے نصاب میں بھی شامل کروا دینا“ میرا قہقہہ چھوٹ…
ڈاکٹر خالد سہیل۔ رخسانہ فرحت رخسانہ فرحت کا خط محترم ڈاکٹر خالد سہیل اسلام و علیکم! امید کرتی ہوں کہ آپ بخیریت ہیں، امید یقین میں بدل جاتی ہے جب ”ہم سب“ پر آپ کے آرٹیکل پڑھتی ہوں۔ اللہ آپ کو اپنی امان میں رکھے کہ اس دنیا میں ”مسیحا“ بہت کم ہیں۔ سب سے پہلے شکریہ کہ آپ نے میرے خط کا جواب دیا اور معذرت کہ میں نے خط کے آخر میں آپ کو دوست لکھا، مجھے نہیں لکھنا چاہیے تھا۔ اگر آپ کو برا لگا ہو تو اس کے لئے معذرت۔ آپ کے کالم کو میں ہمیشہ ایک ”استاد“ کے لیکچر کی حیثیت سے دیکھتی ہوں اور کچھ نیا سیکھنے کی کوشش کرتی ہوں۔ محترم ڈاکٹر آج کل وقت ک…
بیشتر ممالک میں لاک ڈاﺅن کی وجہ سے کئی اشیا کی فروخت میں کمی اور بعض کی فروخت میں کئی گنا اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ کنڈومز بنانے والی یورپی کمپنی ریکیٹ نے انکشاف کیا ہے کہ لاک ڈاﺅن کی وجہ سے ان کے کنڈومز کی فروخت میں بھی کئی گنا کمی واقع ہو گئی ہے۔ ریکیٹ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کا کہنا تھا کہ لاک ڈاﺅن کی وجہ سے مرد و خواتین کے ملنے کے مواقع کم ہو گئے ہیں جس کی وجہ سے کنڈومز کی فروخت گر گئی ہے۔ کنڈوم بنانے والی ایک اور کمپنی کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ اس کی کنڈوم کی فروخت بھی کئی گنا کم ہو گئی ہے اور رواں ماہ وہ اپنی کنڈوم کی پیداوار میں 20…
شاید میں اتنی جلدی تمہارے نام دوسرا نامہ نہ لکھتی۔ لیکن جانتے ہو کیا ہوا۔ کھو جانے اور کھو دینے کا خوف صبر، ٹھہراو، بے نیازی سب کو ختم کرکے انسان کو اضطراری امپلسیو، بے صبرا اور لالچی بنا دیتاہے۔ اس موسم میں جو اپریل کا ہے مجھے الرجی ہوتی ہے چھینک چھینک کے بے حال ہو جاتی ہوں۔ آنکھوں سے پانی، چہرہ عجیب سرخ، اور اینٹی الرجی کی وجہ سے ایک عجیب کیفیت طاری رہتی ہے۔ کہ دماغ سویا ہواآنکھیں کھلی ایک عجیب سا ٹرانس لیکن بے کیف سی کیفیت طاری رہتی ہے۔ جسم ٹوٹتا ہے خود کو بھی ڈھنگ سے سنبھالا نہیں جاتا۔ میں پھر بھی سب کام کرتی ہوں۔ نہ آفس سے چھٹی کرتی…
ڈاکٹر زاہد کے خط کا جواب ڈاکٹر زاہد صاحب! آپ بہت کسرِ نفسی سے کام لے رہے ہیں۔ میں آپ کے افسانے اور کالم دونوں بڑے شوق سے پڑھتا ہوں۔ میری نگاہ میں آپ ایک صاحبِ طرز لکھاری اور ایک حق گو دانشور ہیں۔ یہ میری خوش بختی کہ آپ نے مجھے، ہم سب، کی وساطت سے، محبت اور جنس کی نفسیات، کے نام سے ایک ادبی محبت نامہ لکھا اور میرے رائے چاہی۔ میری نگاہ میں محبت جنس اور شادی ایک رومانی تکون کے تین کونے ہیں۔ روایتی لوگ اپنے رشتوں میں ان تینوں کونوں کو ملانے کی بہت کوشش کرتے ہیں اور بعض عارضی طور پر ملانے میں کامیاب بھی ہوجاتے ہیں لیکن وقت کے ساتھ سات…
عام دنوں سے دن تھے۔ عام دنوں سے بھی برے دن تھے۔ کیونکہ ساری دنیا کی بے زاری میرے رویے میں تھی۔ عام دنوں میں پھر بھی مصروفیت رہتی ہے۔ کسی نہ کسی سے ملنا۔ کام کی بھاگ دوڑ رہتی۔ مگر ان دنوں وحشت چھائی تھی۔ تم انہی دنوں نظر آئے۔ نظر تو پہلے بھی آتے تھے۔ مگر اس دن ذرا مختلف نظر آئے۔ بات سے بات جملے سے جملہ گھنٹوں تک وقت کا پتہ نہ چلا۔ ایسا نہیں ہوتا اب میرے ساتھ۔ میں ٹو دی پوائنٹ بات کرنے والی بندی ہوں۔ اپنا نکتہ نظر رکھا۔ اور بس نکل لیے۔ مگر یہ کیا تھا کہ وقت گزرنے کا پتہ نہ چلا۔ پھر ایسے ہی وقت گزرنے لگا۔ تمہیں وقت ملتا تم پکار لیتے مجھے ملتا…
جب کوئی دوست مجھ سے پوچھتا ہے: ’ڈاکٹر سہیل! آپ کی اپنی تخلیقات کے بارے میں کیا رائے ہے’؟ تو میں کہتا ہوں، ’میری تخلیقات انسانیت کے نام میرے محبت نامے ہیں‘۔ ایک وہ زمانہ تھا جب میں اردو میں غزلیں، نظمیں اور افسانے لکھتا تھا۔ پھر وہ دور آیا، جب میں نے انگریزی میں لکھنا شروع کیا اور اردو میں لکھنا چھوڑ دیا۔ اس سے میری پہلی محبوبہ اردو بہت ناراض ہوئی اور اپنی سوکن انگریزی سے حسد کی آگ میں جلنے لگی۔ مجھے خدشہ تھا کہیں وہ آپے سے باہر ہو کر انگریزی کے بال ہی نہ نوچ لے۔ چناں چہ اپنی پہلی محبوبہ کو خوش کرنے لیے میں نے‘ ہم سب ’پر کالم لکھنا شر…
میری بات تو سنو! اے سخن ور وجیہ مرد، نہ جانے تمہارا ساتھ نصیب ہوئے کتنے ہی دن، ہفتے، مہینے گزر گئے۔ میں ازلوں سے حساب کی کچی عورت محض باتیں بنانے کے فن سے ہی واقف ہوں۔ تمہارے آجانے کے بعد تو شاید اس میں مزید بہاؤ آگیا ہے۔ جب کوئی توجہ سے سننے والا انسان دسترس میں ہو اور تم جیسا، جومرد کی تعریف پر حیران کن حد تک پورا اترتا ہو، تو کون کافر اس ہنر میں مہارت اختیار کرنے کے لیے جتن نہ کرے گا۔ عورت کے عشق میں رند کا مجنوں ہونا جانتی ہوں، مگر محض تمہاری آنکھوں کی چاشنی سے خود کو لیلیٰ کی کیفیت میں ڈھلتا دیکھنا معجزہ نہیں تو اور کیا ہے؟ ۔ تمہ…
Social Plugin