ناشتے سے فارغ ہو کر چائے کا کپ ابھی اٹھا کر لبوں سے لگایا ہی تھا کہ دروازے پر دستک ہوئی۔ کوفت سے چائے کا کپ ٹیبل پر رکھ کر دروازے پر دیکھا تو ہمسائے میں آباد انور بھائی کھڑے تھے۔ جی انور بھائی خیر سے۔ باجی ایک کپ چائے ہو جائے۔ ساتھ میں ایک مسئلہ بھی ڈسکس کرنا ہے۔ ان کے لہجے کی پریشانی محسوس کرتے ہوئے۔ صرف اتنا ہی کہہ پائی کہ آپ چلیں۔ میں آتی ہوں۔ ( انور بھائی کے گھر میں میری مرضی کی چائے نہیں بنتی) ۔ اور آنکھیں پوری طرح کھولنے کے لیے چائے پینا اشد ضروری تھا۔ اس لیے اپنی چائے کے کپ سے مکمل انصاف کرنا لازم تھا۔ میرے نزدیک چائے پینا…
سانحہ بغداد کے بعد سقوط ڈھاکہ عالمِ اسلام کے تاریک ترین ایام میں سے ایک ہے۔ سقوط ڈھاکہ جب پاکستان کے دو ٹکڑے کر دیے گئے، غیروں کی ریشہ دانیوں کا تو ذکرہی کیا، اپنوں کی بے بصیرتی اور نا انصافی بھی حدوں سے گزر گئی تھی۔ یہ وہ دن ہے جس کی یاد تازہ ہوتے ہی آج بھی محب الوطن پاکستانیوں کے دل میں ایک ٹھیس سی اٹھتی ہے۔ 1971 سے لے کر آج تک جب بھی سولہ دسمبر آتا ہے اپنے ساتھ اُس دن کی تلخیاں اور اس کے بعد منظرِعام پر لائی جانے والی شرمناک سچائیاں اور چھوٹی کہانیوں کی چبھن بھی اپنے ساتھ لاتا ہے۔ آج بھی بہت سارے سوال اپنے حقیقی جوابات کے متلاشی ہیں۔ …
ملیحہ سید لیپ ٹاپ آن کیا اور ان پیج کھول کرکالم لکھنے بیٹھ گئی۔ کئی لفظ لکھے، بے ربط جملے بنائے مگر کیا لکھوں، یہ سمجھ نہیں آ رہا تھا۔ جنگ، پاک بھارت کشیدگی، اور اس کے بھیانک اثرات کیا ہوسکتے ہیں، اس کا شعور سب کو ہے۔ ایک کڑوا سچ ہے کہ جو جنگ نہیں لڑتے و ہ اس کا جشن مناتے ہیں اور جو جنگ لڑتے ہیں، وہ اس کا جشن نہیں منا سکتے۔ دونوں ممالک کے انتہا پسندوں کو خبر کروکہ جنگ کی صورت میں صرف بیوگی اور یتیمی جنم لیتی ہے، اور ہمیں بیواؤں اور یتیموں کا بر عظیم نہیں چاہیے۔ جنگ کا اختتام بھی جب میز پر ہی ہونا ہے تو کیوں نہ آغاز پر ہی یہ ٹیبل سجا لی …
ملیحہ سید اس امر میں کوئی دو رائے نہیں کہ انسان کے اچھے یا برے رویے اس کے ارد گرد رہنے والے افراد پر اثر انداز ہوتے ہیں۔ تاہم خواتین کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اکثر و بیشتر وہ اپنے جذبات چھپانے کے معاملے میں مردوں کے مقابلے میں زیادہ کامیاب رہتی ہے خاص طور پر اپنی پیشہ ورانہ زندگی میں۔ میری ذاتی رائے اور تجربے کے مطابق انسان کو گھر اور آفس سے نکلتے ہوئے اپنے گھریلو اور ورکنگ مسائل اپنی اپنی جگہوں پر چھوڑ کر آنا چاہیے ورنہ دونوں طرف کی زندگی متاثر ہوتی ہے۔ خاص طور پر اپنے ورکنگ مقام پر انسان کو نہ صرف برداشت بلکہ خوش اخلاقی کا لبادہ ضرور اوڑھنا…
ملیحہ سید پاکستان کا سماجی ڈھانچہ جن بنیادوں پر کھڑا نظر آتاہے وہ نہ توریاستی مذہب اسلام کے تقاضوں کو پورا کرتا ہے اور نہ ہی اس خطے برصغیر کے قدیم مذہب ہندوازم سے پاک ہو سکا ہے۔ ملکی اکثریت یعنی 97 فیصد کلمہ گو مسلمانوں پر مشتمل ہے مگر مذہبی احکامات میں سے صرف ان پر عمل کرتی ہوئی نظر آتی ہے جو انہیں پسند ہیں۔ ہم پورے کے پورے دین میں شامل نہیں ہیں۔ ہم پرآدھے تیتر، آدھے بیٹر والی مثال صادق آتی ہے، یہی وجہ ہے ہم اور ہمارا سماجی ڈھانچہ خسارے کاشکار ہے۔ قرآن مجید فرقان حمید میں سورہ العصر ایک چھوٹی سی سورۃ ہے مگر اپنے مفہوم اور پیغام کے حوالے سے آف…
Social Plugin