اس دن پیار کرنے والے ایک دوسرے کا ساتھ نبھانے کے قسمیں کھاتے ہیں۔ 12 فروری کو بغل گیر ڈے منایا جاتا ہے۔ اس دن پیار کرنے والے ایک دوسرے سے بغل گیر ہوتے ہیں۔ 13 فروری کو بوسہ ڈے منایا جاتا ہے اس دن پیار کرنے والے ایک دوسرے کا بوسہ لیتے ہیں۔ 14 فروری کو لال گلابوں کا دن منایا جاتا ہے۔ اس دن لڑکے لڑکیاں اپنے محبت کرنے والوں کو سرخ گلاب دیتے ہیں۔
7 فروری سے لے کر 14 فروری تک منائے جانے والے دنوں کی ہمارے مذہب اور تہذیب میں کوئی گنجائش نہیں ہے۔ ہم یہ سب مغربی معاشرے کی تقلید میں کر رہے ہیں اور ہم ان دنوں کو منانے سے پہلے یہ بھی نہیں سوچتے کہ آیا یہ صحیح بھی ہے یا نہیں۔ ویلنٹائن کی ابتدا کے بارے میں بہت سی روایات تاریخ کی کتابوں میں ملتی ہیں ’جن میں سے دو زیادہ مشہور ہیں :
( 1 ) تیسری صدی میں روم کے بادشاہ کلاڈیس دوم کی حکومت تھی اس نے اپنے فوجیوں پر عمر کے ایک مخصوص مدت سے پہلے شادی کرنے پر پابندی عائد کر دی تھی۔ جب یہ بات عام ہوئی تو روم کے چرچ کا پادری سینٹ ویلنٹائن نے بادشاہ کے حکم کے خلاف آواز اٹھائی اور اس نے چوری چھپے فوجیوں کی شادی کا اہتمام کیا۔ جب بادشاہ کو اس بات کا علم ہوا تو اس نے پادری کو گرفتار کروا کر جیل میں ڈال دیا۔ اور اس جرم کی وجہ سے اس پادری کو 14 فروری 270 کو پھانسی دے دی گئی۔
( 2 ) عیسائی پادری ویلنٹائن کو رومن بادشاہ کی نا فرمانی کی وجہ سے جیل بھیج دیا تھا۔ جہاں اسے جیل کے چوکیدار کی لڑکی سے محبت ہو گئی۔ وہ لڑکی لال گلاب لے کر ایسے ملنے آتی۔ بادشاہ کو جب اس کا علم ہوا تو اس نے ویلنٹائن کو 14 فروری کو پھانسی دینے کا حکم دیا۔ اس کے بعد وہاں کے لوگوں نے اس دن کو ”محبت کے شہداء“ کے نام سے منانا شروع کر دیا۔
مشرف دور میں جہاں اور بہت سی خرافات نے نوجوان نسل کے دلوں میں گھر کیا ان میں سے ایک ویلنٹائن ڈے بھی ہے جو بہت تیزی سے پاکستانی معاشرے میں پھیل رہا ہے اورا س کے خطرناک حد تک نتائج بھی سامنے آرہے ہیں۔ اس دن کی خرافات کو دیکھتے ہوئے بھارت میں ویلنٹائن ڈے منانے پر پابندی لگا دی گئی ہے لیکن اسلام کے نام پر بننے والے ملک پاکستان میں اس کے فروغ کے لیے کام کیا جارہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس برائی کو ہماری نوجوان نسل بہت تیزی سے اپنا رہی ہے۔
13 فروری 2017 کو ایک درخواست گزار نے اسلام آباد ہائیکوٹ میں اس تہوار کے خلاف درخواست جمع کروائی تھی جس کا فیصلہ جسٹس شوکت صدیقی نے کیا اور 7 فروری 2018 کو الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی نے ویلنٹائن کی مناسبت سے خصوصی پروگرام سمیت ایسی تمام خبروں کے نشر کرنے پر پابندی عائد کر دی تاکہ اس تہوار کی حوصلہ شکنی کی جائے۔ اب دیکھیں ہندوؤں نے ویلنٹائن ڈے کا تہوار ہندوستان میں منانے کو اپنی ثقافت پر حملہ قراردیا ہے، تو ذرا سوچیں!