گزشتہ برس کے آغاز میں ماضی کی پورن اسٹار 40 سالہ اسٹارمے ڈینیئلز نے اس وقت شہرت حاصل کی تھی جب انہوں نے امریکی ٹی وی پر آکر انکشاف کیا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ان کے جنسی روابط رہے ہیں۔
اسٹارمے ڈینیئلز کا اصل نام اسٹیفنی کلیفورڈ ہے اور انہوں نے ابتدائی طور پر 2016 میں صدارتی انتخابات سے قبل ہی ڈونلڈ ٹرمپ سے جنسی تعلقات ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔
تاہم اس وقت امریکی میڈیا نے سابق پورن اسٹار کے دعوے کو ترجیح نہیں دی تھی اور پھر مارچ 2018 میں اداکارہ نے امریکی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں ایک مرتبہ پھر ڈونلڈ ٹرمپ سے جنسی روابط پر بات کی تھی۔
اسٹارمے ڈینیئلز کا کہنا تھا کہ ان کے اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ابتدائی طور پر 2006 میں تعلقات استوار ہوئے جو بتدریج بڑھ کر گہرے روابط میں بدل گئے اور پھر ان دونوں کے درمیان جنسی تعلقات بھی قائم ہوئے۔
اداکارہ نے دعویٰ کیا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے ان کے ساتھ ایسے وقت میں جنسی تعلقات استوار کیے جب انہوں نے حالیہ بیوی میلانیا ٹرمپ سے شادی کر رکھی تھی۔
اداکارہ نے یہ دعویٰ بھی کیا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے 2016 کے امریکی انتخابات سے قبل انہیں ایک لاکھ 30 ہزار امریکی ڈالر کی خطیر رقم دے کر خاموش رہنے کا کہا تھا۔
اداکارہ کے مطابق جہاں ڈونلڈ ٹرمپ نے انہیں خاموش رہنے کے لیے رقم دی تھی، وہیں انہیں دھمکیاں بھی دی گئی تھیں کہ اگر وہ بات کو سامنے لائیں تو ان کے ساتھ برا کیا جائے گا۔
اداکارہ کے الزامات کے بعد گزشتہ برس ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف امریکی و برطانوی میڈیا میں متعدد رپورٹس سامنے آئیں اور ان کے خلاف تفتیش کا آغاز بھی کیا گیا اور ابتدائی طور پر ڈونلڈ ٹرمپ نے ان الزامات کو مسترد کیا تھا۔
لیکن اداکارہ کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف الزامات لگائے جانے کے چند ماہ بعد جولائی 2018 میں انہیں ریاست اوہائیو کے شہر کولمبس کے ایک ڈانس کلب سے گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا۔
اسٹارمے ڈینیئلز کو ڈانس کلب میں موجود مرد گاہکوں کو انتہائی فحش و نازیبا انداز میں چھونے کے الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا تھا اور اداکارہ نے اپنے خلاف ان الزامات کو مسترد کردیا تھا۔
کولمبس شہر کی پولیس نے انہیں گرفتار کرکے جیل منتقل کردیا تھا اور یہ خبریں سامنے آئی تھیں کہ ممکنہ طور پر اداکارہ کو ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف الزامات لگانے کی وجہ سے گرفتار کرکے امریکی صدر کو محفوظ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
بعد ازاں پولیس نے سابق پورن اسٹار کے خلاف الزامات کو مسترد کردیا تھا، تاہم اداکارہ نے اپنی گرفتاری کے خلاف کولمبس کی شہری حکومت کے خلاف قانونی جنگ لڑنے کا اعلان کیا تھا۔
تاہم اب خبر سامنے آئی ہے کہ پورن اسٹار اور شہری حکومت کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے اور شہری حکومت اداکارہ کو جھوٹے الزامات کے تحت گرفتار کرنے سے ہونے والے نقصان کو پورا کرنے کے لیے خطیر رقم دے گی۔
خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ (اے پی) کے مطابق کولمبس شہری حکومت اور اسٹارمے ڈینیئلز کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے اور شہری حکومت اداکارہ کو کم سے کم 4 لاکھ 50 ہزار امریکی ڈالر کی رقم ادا کرے گی۔
رپورٹ کے مطابق شہری حکومت کے تمام اعلیٰ عہدیدار پورن اسٹار کو رقم دینے کے لیے راضی ہوگئے ہیں اور اس رقم کے بدلے اداکارہ شہری حکومت کے خلاف صرف وفاقی حکومت کے تفتیشی اداروں میں شکایات درج کروائیں گی اور کوئی قانون چارہ جوئی نہیں کریں گی۔
شہری حکومت کے ترجمان اور پورن اسٹار کے ترجمان نے معاہدہ طے پاجانے کی تصدیق کردی۔
اسٹارمے ڈینیئلز نے محض 17 برس کی عمر میں کیریئر کا آغاز کیا اور انہوں نے فحش فلموں میں کام کرنے سمیت امریکا کے متعدد ڈانس بارز میں پول ڈانسر کی خدمات بھی سر انجام دیں۔
اسٹارمے ڈینیئلز نے پورن فلموں کے علاوہ بھی دیگر بولڈ فلموں اور ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے اور انہیں متعدد ایوارڈز بھی ملے۔
اسٹارمے ڈینیئلز کے تعلقات اہم ترین اور بااثر شخصیات و سیاستدانوں سے رہے لیکن انہیں سب سے زیادہ شہرت ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ جنسی تعلقات کے دعوے سے ملی۔