بھارتی شہر راج کوٹ میں طالبات کے حیض آنے کو چیک کرنے کیلئے مقامی کالج کی پرنسپل نے 68 طالبات کو برہنہ کر دیا۔ طالبات کو برہنہ ہونے کیلئے مجبور کرنے والی اس پرنسپل کو اب چار دیگر ملازمین کے ہمراہ گرفتار کرلیا گیاہے۔
انڈیا کی مغربی ریاست گجرات کے ایک کالج کے ہاسٹل میں رہنے والی لڑکیوں نے شکایت کی ہے کہ خاتون ٹیچروں نے یہ دیکھنے کے لیے ان کے کپڑے اتروائے کہ کہیں انھیں ماہواری تو نہیں آ رہی ہے۔
بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیا کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ گزشتہ ہفتے بھارتی شہر راج کوٹ کے شری شاہ جانند گرلز انسٹی ٹیوٹ میں پیش آیا ۔ بعد میں طالبات نے اپنے گھروالوں کو یہ بات بتائی جس کے بعد علاقہ مکینوں نے اظہار برہمی کیا چنانچہ پولیس نے اڑتیس سالہ پرنسپل ریتا رانیگا، انچاس سالہ کوآرڈینیٹر انیتا چوہان، انتیس سالہ ہاسٹل وارڈن رامیلہ ہیرانی اور چالیس سالہ پیون گوریشیا کو گرفتار کرلیا۔
مذکورہ تمام خواتین کو سپیشل تحقیقاتی ٹیم نے عدالت میں پیش کیا جس کے بعد انہیں انیس فروری تک کیلئے پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔ پولیس نے موقف اختیار کیا تھا کہ وہ اس انتہائی اخلاق باختہ حرکت کی وجوہات جاننے اور سارے معاملے کے مرکزی کردار کو بے نقاب کرنے کیلئے تفتیش کرنا چاہتی ہے۔
بھارت بھر میں اس واقعہ پر شدید غم و غصہ کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ گزشتہ روز بھارت کے قومی کمیشن برائے خواتین نے متاثرہ لڑکیوں سے ملاقات کی۔ اس حوالے سے خصوصی کمیٹی بھی قائم کی گئی ہے جو طالبات سے تحقیق کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی حفاظت کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات کرے گی۔