پاکستان میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لیے لاک ڈاؤن کے بعد سے لوگ اپنے گھروں تک محدود ہیں۔ عام دنوں میں تو بچے ہوں یا بڑے ہر کوئی چھٹی کے دن کے انتظار میں رہتا تھا کہ کب انہیں اپنے گھر والوں کے ساتھ وقت گزارنے کا موقع ملے۔ اب جب کورونا کی وبا کی وجہ سے انہیں یہ موقع مل رہا ہے تو ایسے میں سب کے لیے وقت گزارنا ایک چیلنج بنا ہوا ہے۔
قرنطینہ کی یہ زندگی لوگوں کو نفسیاتی طور پر کتنی متاثر کررہی ہے اور لوگ اس سے کتنے بیزار ہو رہے ہیں اس کا اندازہ ٹوئٹر پر بننے والے ٹرینڈ 'سائیڈ ایفیکٹس آف قرنطینہ لائف' سے بھی لگایا جا سکتا ہے جہاں سوشل میڈیا صارفین اپنے دلچسپ تجربات شیئر کر رہے ہیں۔
علی خان نامی ٹوئٹر صارف نے ایک دلچسپ وڈیو شیئر کی ہے، جس میں وہ گھر کی چھت پر کرکٹ کھیل رہیں ہیں۔ مزے کی بات یہ ہے کہ اس میں وہ خود ہی بولر بھی ہیں اور بیٹسمین بھی۔
مزمل غفار نے اپنے بیٹے کی تصویر لگائی جس میں بچے کے دوںوں ہاتھوں کو دوپٹے سے باندھا ہوا ہے۔ ساتھ ہی میں انہوں نے لکھا کہ وہ اپنے بیٹے کو گھر میں رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ایک صارف بیباک باقی نے مضحکہ خیز انداز میں مونا لیزہ کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ وہ ہر وقت تھکے تھکے اور نیند میں رہتے ہیں جبکہ وہ پورا دن اور رات سوتے ہی رہتے ہیں۔