ریاست منی پور کا انڈیا سے علیحدگی کا اعلان


انڈین شمال مشرقی ریاست منی پور کے علیحدگی پسند رہنماؤں نے یکطرفہ طور پر منی پور کی انڈیا سے آزادی اور برطانیہ میں اپنی جلاوطن حکومت کے قیام کا اعلان کردیا ہے۔
واضح رہے کہ برطانوی راج اور اس سے پہلے منی پور ایک ’شاہی ریاست‘ تھی۔ 1949 میں ریاست منی پور انڈیا کا حصہ بنی تھی لیکن یہاں کے رہائشی دہائیوں سے علیحدگی پسند تحریک چلارہے ہیں۔
منگل کے روز لندن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے منی پور ریاستی کونسل کے خود ساختہ وزیر اعلی یامبین بیرن نے کہا کہ ’ہم منی پور مہاراجہ کی جانب سے مخاطب ہیں اور انھوں نے باضابطہ 'منی پور سٹیٹ کونسل' کی جلاوطن حکومت کا اعلان کیا ہے۔‘
منی پور کے دو علیحدگی پسند رہنماؤں کا دعوی ہے کہ وہ سابق راجہ لیشمبا سناجوبا کی نمائندگی کرتے ہیں۔

سابق راجہ لیشمبا نے دونوں رہنماؤں کے اعلان پر 'صدمے' کا اظہار کیا ہے اور خود کو جلاوطن حکومت سے علیحدہ قرار دیا ہے (فوٹو:سوشل میڈیا)
انڈیا کی جانب سے اس اعلان پر تاحال کوئی ردّعمل سامنے نہیں آیا ہے لیکن ہندوستان ٹائمز کے مطابق سابق راجہ لیشمبا نے علیحدگی پسند رہنماؤں کے اس اعلان پر 'صدمے' کا اظہار کیا ہے اور خود کو جلاوطن حکومت سے علیحدہ قرار دیا ہے۔ تاہم انھوں نے کہا کہ بیرن اور سمرجیت نے ان سے بعض کاغذات پر دستخط کرائے تھے لیکن وہ لندن مین تاریخی دستاویزات کے متعلق تحقیقات کی اجازت کے لیے تھے۔
دوسری جانب منی پور سٹیٹ کونسل کے خود ساختہ وزیر خارجہ نارنگبام سمرجیت کا کہنا ہے کہ وہ اپنی حکومت کی منظوری کے لیے اقوام متحدہ کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔
خیال رہے کہ مسٹر بیرن اور مسٹر سمرجیت کو حال ہی میں برطانیہ میں سیاسی پناہ ملی ہے۔ اس سے قبل سنہ 2012 میں انھوں نے انڈیا سے آزادی کا اعلان کیا تھا۔

1949 میں ریاست منی پور انڈیا کا حصہ بنی تھی لیکن یہاں کے رہائشی دہائیوں سے علیحدگی پسند تحریک چلارہے ہیں (فوٹو:اے ایف پی)
اب ان رہنماؤں کا کہنا ہے کہ وہ اپنی قانونی حکومت لندن سے چلائیں گے۔’ہمارے خیال سے بین الاقوامی برادری کے سامنے منی پور کی آزاد حکومت کے اعلان کا صحیح وقت آ گیا ہے تاکہ ہمیں تسلیم کیا جائے۔ ہم اقوام متحدہ کے رکن خود مختار ممالک سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ آج سے ہماری منی پور کی قانونی حکومت تسلیم کریں۔‘
علیحدگی پسند قائدین کا مزید کہنا تھا کہ ’ہماری انڈیا کی حکومت کے ساتھ بات چیت کی کوششوں کا جواب نفرت اور دشمنی سے دیا گیا، ڈیڑھ ہزار سے زائد ماورائے عدالت قتل کے مقدمات انڈیا کی سپریم کورٹ میں زیر التوا ہیں۔ انہوں نے یہ باور کرایا کیا کہ ان کی حکومت کا قیام منی پور ریاست کے 1947 کے آئین کے مطابق ہے۔
دونوں رہنماؤں نے امید ظاہر کی ہے کہ دنیا منی پور کی آزادی کی حمایت کرے گی۔
کالم اور بلاگز واٹس ایپ پر حاصل کرنے کے لیےبلاگ کا گروپ جوائن کریں۔